رام بن (جموں کشمیر) : پہاڑی ضلع رام بن میں سر سبز و شاداب جنگلات کے دامن میں واقع 40 کنال اراضی پر محیط ’’سناسر ٹیولپ گارڈن‘‘ (باغ گل لالہ) کے لاکھوں پھول سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کر رہے ہیں۔ 25 مختلف اقسام کے 2.75 لاکھ گل لالہ سے نہ صرف سیاح بلکہ مقامی باشندے بھی محظوظ ہو رہے ہیں۔ حکام کی جانب سے باغ گل لالہ کو عوام کے لیے کھولے جانے کے بعد سے یہاں سیاحوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔
سیاحوں سمیت مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ سناسر کے ٹیولپ گارڈن میں سیاحوں کی آمد سے یہاں تجارتی سرگرمیوں کو بھی کافی فروغ ملے گا۔ تاہم سیاحوں نے پتنی ٹاپ - سناسر رابطہ سڑک کی خستہ حالی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس خوبصورت سیاحتی مقام تک پہنچنے کے لیے خستہ حال سڑک کے باعث سیاحوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ خواتین کے لیے علیحدہ بیت الخلاء نہ ہونے کی وجہ سے بھی سیاح مایوس ہو جاتے ہیں۔‘‘ تاہم انہوں نے کہا کہ سناسر کے اس خوبصورت اور دلکش باغ کا نظارہ کرنے سے سیاحوں کو کافی خوشی ملتی ہے۔ سیاح ان لمحوں کو کیمروں میں قید کرتے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
سیاحوں نے انتظامیہ سے سناسر میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ وہیں مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گزشتہ برس باغ گل لالہ کی افتتاحی تقریب میں دعویٰ کیا تھا کہ سناسر ٹیولپ گارڈن تک کی 2.5 کلو میٹر طویل سڑک کی تعمیر کو جلد مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’ایل جی کی یقین دہانی کے باوجود آج تک اس سڑک کا کام مکمل نہ ہوسکا جو سیاحتی سرگرمیوں کے لیے نیک شگون نہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: اٹھارہ دنوں میں ڈھائی لاکھ سے زائد سیاحوں نے باغ گُل لالہ کی سیر کی - Tulip Garden Srinagar