گاندربل: جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ نے نیشنل کانفرنس کے منشور پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے اتوار کو اس پر توجہ دلانے پر امت شاہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ امت شاہ کے این سی کے منشور پر تبصرہ کرنے کے بعد این سی کے منشور کو کئی لوگوں نے پڑھا۔ تاہم عمر عبداللہ نے امت شاہ کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ انہوں صرف نیشنل کانفرنس کے "منشور کے ایک پیراگراف" پر توجہ مرکوز کی۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ "میں مرکزی وزیر داخلہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمارے انتخابی منشور کا ذکر کیا۔ انہوں نے سب کو اسے پڑھنے پر مجبور کیا ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ انہوں نے صرف ایک پیراگراف پر توجہ مرکوز کی"۔
مزید برآں، جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات پر بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ انہوں نے سنا ہے کہ جماعت اسلامی، جو وادی میں قائم ایک سیاسی مذہبی ادارہ ہے، انتخابات میں حصہ لے گی۔ عمر عبد اللہ نے کہا کہ"جمہوریت کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ کوئی بھی الیکشن لڑ سکے''۔ واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 2019 میں جماعت اسلامی پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون کے تحت پانچ سال کے لیے پابندی عائد کر دی تھی۔
قبل ازیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس پر جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات سے قبل نیشنل کانفرنس کے ساتھ اتحاد کرنے کے کانگریس کے اعلان کے بعد "اقتدار کے لالچ کو پورا کرنے کے لیے ملک کے اتحاد اور سلامتی کو خطرے میں ڈالنے" کا الزام عائد کیا تھا۔ امت شاہ نے سوال کیا کہ کیا کانگریس اور اس کے لیڈر راہل گاندھی نے اپنے انتخابی منشور میں این سی کے وعدوں کی حمایت کی ہے۔
گاندربل میں ایک ریلی کے دوران گاندربل کے ایک مقبول نوجوان رہنما صائم مصطفیٰ پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ کی موجودگی میں نیشنل کانفرنس میں شامل ہوئے ہیں۔ کارکنوں کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے صائم مصطفیٰ نے انہیں پارٹی میں قبول کرنے پر قائدین کا شکریہ ادا کیا اور کارکنوں سے کہا کہ وہ ان پر اعتماد کریں۔ نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں نے صائم مصطفیٰ کی پارٹی میں شمولیت پر خوشی کا اظہار کیا۔
ممبر پارلیمنٹ میاں الطاف احمد نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ عمر عبداللہ کے ہاتھ مضبوط کریں جنہوں نے جموں و کشمیر کے بدترین حالات کے باوجود الیکشن لڑنے کا چیلنج قبول کیا ہے۔ عمر عبداللہ نے کارکنوں کو متنبہ کیا کہ وہ مختلف ایجنسیوں سے باخبر رہیں جو اب پیسے اور دیگر حربوں کے ساتھ نیشنل کانفرنس کو کمزور کرنے کے لیے سامنے آئیں گی۔ اس دوران، عمر عبداللہ نے پارٹی کے منشور کو دہرایا اور کارکنوں سے درخواست کی کہ وہ منشور کے ساتھ گھر گھر پہنچیں۔
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات تین مرحلوں میں 18، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہونے والے ہیں، جس کے نتائج کا اعلان 4 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے اعلان کے ساتھ جموں وکشمیر میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئیں ہیں۔