اسلام میں قربانی کا ایک عظیم مقام ہے جس کی قرآن واحادیث میں زبردست فضیلت آئی ہے، اس لیے امت مسلمہ کو چاہیے کہ ان ارکان کو زندہ وجاوید رکھنے کے لیے ہمہ تن ہو جائے۔ وادی کشمیر کے نامور عالم دین مولانا بہاء الحق نے کہا کہ ذو الحجہ کے ان مقدس ایام میں قربانی کے علاوہ کوئی چیز محترم نہیں ہے۔ جبکہ حضور ﷺ نے فرمایا ہے کہ قربانی کے جانور کے بدن پر جتنے بھی بال ہوں اتنا ثواب قربانی کرنے والے کے حق میں لکھا جاتا ہے۔ مولانا بہاء الحق نے مزید بتایا کہ قربانی کے جانور کا ہر عضو قابل احترام ہے اور اس لیے جو عضو جیسے اوجڑی، کھال وغیرہ کو مناسب طریقے پر ٹھکانے لگایا جائے تاکہ کسی بھی شہری کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ وسعت ہونے کے باوجود قربانی نہ کرنا اسلام میں ناپسند کیا گیا ہے۔
کیونکہ ایک روایت میں ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ جس شخص میں وسعت ہو اور قربانی نہ کرے وہ ہماری عیدگاہ کے قریب نہ آئے۔ (سنن ابن ماجہ،کتاب الأضاحی)حضرت عبداللہ ابن عمر سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم دس سال مدینہ میں مقیم رہے اور ہر سال قربانی انجام دیا کرتے تھے۔ (سنن ترمذی ) اس کے علاوہ احادیث مبارکہ میں قربانی کے بے شمار فضائل بیان کیے گئے ہیں۔ قربانی اخلاص کے ساتھ کرنا چاہیے۔