سرینگر (جموں و کشمیر): لوک سبھا انتخابات کے دوران جموں و کشمیر میں بھی ڈھول نگاڑوں کی گونج ہے۔ سرینگر لوک سبھا سیٹ کے لیے تین ممتاز امیدوار زیادہ لائم لائٹ میں ہیں، جن میں سے ہر ایک کی دولت، عمر اور تعلیم کا الگ امتزاج ہے۔ آئیے آغا سید روح اللہ مہدی، وحید الرحمان پرہ اور محمد اشرف میر کے پروفائلز کا جائزہ لیتے ہیں، ان کی آمدن، تعلیمی پس منظر، قانونی الجھنوں اور اثاثوں پر روشنی ڈالتے ہیں۔
آغا سید روح اللہ مہدی
46 سال کی عمر میں، آغا سید روح اللہ مہدی، جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ان کی سیاسی جڑیں کافی گہری ہیں۔ انڈرگریجویٹ قابلیت کے باوجود ان کی خاندانی میراث اور سیاسی ذہانت نے بڈگام کے سیاسی منظر نامے میں ان کی پوزیشن کو مضبوط کیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ روح اللہ ایک صاف ستھرا ریکارڈ رکھتے ہیں ان کے نام پر کوئی فوجداری مقدمہ نہیں ہے، جو ان کی دیانتداری اور عوامی خدمت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
مالی طور پر روح اللہ ایک مضبوط پورٹ فولیو پیش کرتے ہے، جس میں غیر منقولہ اثاثے ہیں جن کی مالیت 2.50 کروڑ روپے (رہائشی) اور 50 لاکھ روپے (تجارتی) ہے۔ اس کے منقولہ اثاثوں میں ایک ہونڈا سٹی اور ایک اسکارپیو، 15.10 لاکھ روپے کا سونا، اور 52.90 لاکھ روپے کی مجموعی قیمت شامل ہے۔ سال 2023-24 کے لیے ان کی 5,94,500 روپے کی انکم ٹیکس کی ادائیگی اس کی مالی شفافیت اور مالیاتی ضوابط کی تعمیل کو واضح کرتی ہے۔
وحید الرحمان پرہ
آغا کے بالکل برعکس وحید الرحمان پرہ کی عمر صف 36 برس ہے اور جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی نمائندگی کرتے ہیں۔ بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹرز کی ڈگری یافتہ پرہ تعلیمی اعتبار سے اپنے حریفوں کے مقابلے میں آگے ہے۔ تاہم وحید کا سفر قانونی لڑائیوں سے عبارت ہے۔ ان پر اس وقت دو مقدمات ہیں۔
مالی اعتبار سے وحید کا (حلف نامہ میں کیا گیا) انکشاف ان کی ایک معمولی تصویر پیش کرتا ہے، جس میں غیر منقولہ اثاثے ہیں جن کی مالیت 2.40 کروڑ روپے (زرعی) اور 50.26 لاکھ روپے (رہائشی) ہے۔ ان کے منقولہ اثاثوں میں 10 لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس شامل ہے، جس کی مجموعی مالیت 11 لاکھ روپے ہے۔ اپنے قانونی چیلنجوں کے باوجود، وحید پرہ کا عوامی خدمت کا عزم ثابت قدم ہے۔
محمد اشرف میر
52 سال کی عمر میں محمد اشرف میر جموں و کشمیر اپنی پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک خاصا سیاسی تجربہ اور انتظامی ذہانت کا امتزاج رکھتے ہیں۔ بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری ساتھ ان کا تعلیمی پس منظر اس کی انتظامی مہارت کی عکاسی کرتا ہے۔ کسی بھی مجرمانہ مقدمات کے بغیر اشرف کا صاف ستھرا ریکارڈ اخلاقی حکمرانی کے لیے ان کے عزم کو واضح کرتا ہے۔
اشرف کا مالیاتی پروفائل متنوع اثاثہ جات کے پورٹ فولیو کو ظاہر کرتا ہے، جس میں غیر منقولہ اثاثے ہیں جن کی مالیت 16.65 کروڑ روپے (زرعی اور غیر زرعی) اور 13.50 کروڑ روپے (رہائشی اور تجارتی) ہے۔ ان کے منقولہ اثاثوں میں ایک ٹویوٹا فارچیونر اور ایک مہندرا اسکارپیو شامل ہے، جن کی مجموعی مالیت 97.25 لاکھ روپے ہے۔ 2.10 کروڑ روپے کے کافی قرضے کے باوجود اشرف کی دانشمندانہ سرمایہ کاری اور آمدنی کے متعدد ذرائع ان کی مالی ذہانت کو نمایاں کرتے ہیں۔
امیدواروں کا جائزہ لیتے ہوئے یہ واضح ہے کہ ہر ایک انتخابی میدان میں قابلیت اور تجربات کا ایک منفرد مجموعہ پیش کرتا ہے۔ محمد اشرف میر 31.12 کروڑ روپے کی مجموعی مالیت کے ساتھ سب سے امیر امیدوار کے طور پر ابھرے، اس کے بعد آغا سید روح اللہ مہدی 52.90 لاکھ روپے کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ تینوں امیدواروں میں وحید الرحمان پرہ 11 لاکھ روپے کی مالیت کے ساتھ سب سے کم امیر نظر آتے ہیں۔ مزید ییکہ محمد اشرف میر اپنے کافی اثاثوں کے باوجود 2.10 کروڑ روپے کے قرض کے ساتھ سب سے زیادہ مقروض بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مرکزی سرکار کو یہاں کے نوجوانوں کو ایمنسٹی دینی چاہئے: وحید پرہ