بانڈی پورہ: الطاف بخاری کی اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر عثمان مجید گزشتہ روز اپنے سبھی حامیوں اور کارکنان کے ساتھ پارٹی کی بنیادی رکنیت سے علیحدہ ہوئے۔ علیحدہ ہوئے کارکنان اور ورکرز نے بانڈی پورہ میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ انہوں نے عثمان مجید کے فیصلہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا: ’’سابق ایم ایل اے بانڈی پورہ عثمان مجید کا اپنی پارٹی سے علیحدہ ہونا اتفاقی نہیں بلکہ یہ فیصلہ باہمی مشورے کے بعد کیا کیونکہ اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری وادی کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا حصہ ہے اور کشمیر میں بی جے پی کا ہی ایجنڈا چلا رہے ہیں۔‘‘
عثمان مجید کی جانب سے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ان کے حامیوں نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا وہ اپنی پارٹی یا کسی اور کے ساتھ نہیں بلکہ عثمان مجید کے ساتھ ہیں اور لوک سبھا انتخابات میں اپنی پارٹی کا بی جے پی کی ’بی‘ ٹیم کا ہونا واضح اور عیاں ہو گیا جس کے سبب اپنی پارٹی کے بانڈی پورہ کیڈر نے ہی اپنے لیڈر عثمان مجید کے ہمراہ استعفیٰ دے دیا۔
سیاسی کارکنان نے الطاف بخاری اور اپنی پارٹی کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ’’ہم ہر گز اُس پارٹی کا ساتھ نہیں دیں گے، جو واضح طور پر عوام اور مسلمان کش پارٹی ہے۔‘‘ اپنی پارٹی سے علیحدہ ہوئے کارکنان نے مزید کہا: ’’لوک سبھا الیکشن کے دوران جب الطاف بخاری اور اپنی پارٹی نے الائنس کیا تو یہ بات عوام میں واضح ہو گئی کہ یہ بی جے پی کی ’بی‘ ٹیم ہے، اور ہم کسی بھی مسلم دشمن پارٹی کو ہرگز سپورٹ نہیں کریں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: عثمان مجید اپنی پارٹی سے مستعفی - Usman Majeed Resigns