بڈگام (جموں کشمیر) : وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں گوتہ پورہ علاقے کے باشندوں کو پینے کے صاف پانی کے حوالہ سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ علاقے میں پانی کی معقول سپلائی نہ ہونے کہ وجہ سے مقامی باشندوں خاص کر خواتین کو ہر روز کئی کئی کلومیٹر پیدل چل کر صاف پانی لانا پڑتا ہے۔ لوگوں نے حکام سے علاقے میں پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
گوتہ پورہ علاقے کے باشندوں نے نے دعویٰ کیا کہ علاقے میں کئی برسوں سے لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی قلت کا سامنا ہے اور لوگ مقامی ندی نالوں کا پانی استعمال میں لا رہے تھے تاہم گزشتہ ہفتوں کے دوران شدید گرمی کے باعث ندی نالے بھی سوکھ چکے ہیں جس سے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے اور لوگوں کو پانی لانے کے لئے ہر روز آس پڑوس کے دیہات کا سفر کرنا پڑتا ہے۔
لوگوں نے بتایا کہ ندی نالوں کا گندہ پانی استعمال میں لانے سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ انکی طرف توجہ دی جائے۔ وہیں محکمہ کے افسران نے یقین دلایا کہ آنے والے ستمبر ماہ تک گوتہ پورہ میں جل جیون مشن اسکیم کے تحت پانی پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ ’’جل جیون مشن‘‘ کے تحت ’’ہر گھر نل‘‘ اور ’’ہرگھر جل‘‘ کے حکومتی دعوے گوتہ پورہ جیسے دیہات کا معائنہ کرنے سے محض سراب ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جل جیون مشن کی ناکامی، رام بن کے مکین پانی سے محروم - Drinking water scarcity