بارہمولہ: ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقہ اوڑی میں مورہ - گنگل رابطہ پل گزشتہ ہفتے ڈہہ جانے سے اس پر کام کر رہے تین تین مزدور دریائے جہلم میں غرقاب ہوئے۔ آج قریب نو روز بعد بھی غرقاب ہوئے مزدوروں کا سراغ نہیں لگایا جا سکتا ہے جس کے سبب مقامی باشندوں نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج درج کیا۔ احتجاج کے سبب اوڑی، بارہمولہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل میں متاثر رہی۔
احتجاج کر رہے لوگوں نے انتظامیہ پر ریسکیو آپریشن میں سست روی اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتظامیہ لاپتہ ہوئے مزدوروں کو ڈھونڈنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے، انتظامیہ وسائل کو بروئے کار نہیں لا رہی۔‘‘ احتجاجیوں نے غرقاب ہوئے مزدوروں کی لاشوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لیے مزید مشینری اور عملہ کام پر لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: جہلم میں غرقآب مزدوروں کی تلاش پانچویں روز بھی جاری
ادھر، اس ضمن میں جب نمائندے نے ڈپٹی کمشنر بارہمولہ سے بات کی تو انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ انتظامیہ لاپتہ /غرقاب ہوئے مزدوروں کی تلاش میں لگی ہوئی ہے اب ہم ماہر غوطہ خوروں کی ایک ٹیم بھی طلب کی گئی ہے اور بہت جلد مزدوروں کو ڈھونڈ نکالا جائے گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ اتوار کو اوڑی، بارہمولہ میں ایک پُل پر کام کے دوران تین مزدور جہلم میں غرقاب ہو گئے۔ اور گزشتہ نو روز سے جموں کشمیر پولیس، ایس ڈی آر ایف، فوج اور سیول انتظامیہ کے علاوہ مقامی لوگوں کی جانب سے بھی مزدوروں کی تلاش کی جا رہی ہے تاہم نو روز سے ابھی تک ان کا سراغ نہیں لگا ہے۔ وہیں اس ضمن میں مقامی باشندوں، غرقاب ہوئے لوگوں کے اہل خانہ نے بھی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔