پلوامہ (جموں کشمیر) : عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے سربراہ اور ممبر پارلیمنٹ عبدالرشید شیخ المعروف انجینئر رشید کو عدالت کی جانب سے عبوری ضمانت منظور ہونے پر جہاں کشمیر وادی میں سیاسی گلیاروں کے اندر نئی بحث چھڑ گئی ہے وہیں اے آئی پی کے لیڈران کو یقین ہے کہ انجینئر رشید کی رہائی سے پارٹی کئی علاقوں میں کلین سویپ کر سکتی ہے۔
اے آئی پی کے نامزد امیدوار برائے ترال اسمبلی نشست، ڈاکٹر ہر بخش سنگھ، نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت میں دعویٰ کیا کہ انجینئر رشید کی رہائی سے جموں وکشمیر کے سیاسی نقشے پر ہمالیائی تبدیلی رونما ہوگی اور ایک نئی سیاسی بساط بچھے گی کیونکہ انجینئر رشید نے جیل میں رہ کر لاکھوں ووٹوں سے پارلیمانی انتخابات میں جیت درج کی ہے جو اس بات کا غماز ہے کہ وہ عوامی لیڈر ہیں۔
ڈاکٹر ہر بخش سنگھ نے عدالت کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کیا کہ ’’اس فیصلے سے پارٹی کے ساتھ ساتھ عام لوگوں میں بھی خوشی کا ماحول ہے اور لوگ چاہتے ہیں کہ وہ ہماری نمائندگی کریں کیونکہ روایتی سیاسی جماعتوں نے عوام کو آج تک سوائے استحصال کے کچھ نہیں کیا۔‘‘ ڈاکٹر ہر بخش سنگھ نے مزید بتایا کہ سیاسی حریفوں میں کھلبلی مچ گئی ہے اور وہ اب ٹھکانوں کی تلاش میں ہیں تاہم شمالی کشمیر کے بعد اب جنوبی کشمیر میں بھی پریشر کو کر (اے آئی پی کا انتخابی نشان) سیاسی دھماکہ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: انجینئر رشید، عمر عبداللہ اور محبوبہ ایک جیسی زبان بولتے ہیں: رام مادھو - Ram Madhav on Er Rashid