ترال(پلوامہ): ماہ رمضان المبارک کو برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ کہا جاتا ہے، جس میں مسلمان زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمانے کی کوشش کر رہا ہے اور رمضان المبارک کے آخرے عشرے میں اعتکاف کرنا نبی اکرم صلہ علیہ وسلم کی ایک مستقل سنت رہی ہے، جس کے فضایل بے شمار ہے۔ ان خیالات کا اظہار عالم دین مفتی محمد عباس قاسمی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے شبیر بٹ کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اعتکاف کا زکر قرآن میں آیا ہے، جب کہ احادیث مبارکہ میں بھی اعتکاف کے بڑے فضائل بتائے گئے ہیں، جب کہ ایک حدیث میں اللہ کے نبی صلہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اللہ پاک کی رضا کے لیے ایک دن کا اعتکاف کرتا ہے اللہ اس شخص اور جہنم کے درمیان تین خندقیں حائل کر دیتا ہے اور ہر خندق کی دوری آسمان و زمین کے برابر ہیں، جبکہ ایک اور حدیث میں اللہ کے نبی صلہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کرنے والے شخص کو اللہ پاک دو حجوں اور دو عمروں کا ثواب مرحمت فرماتے ہیں۔
مفتی محمد عباس قاسمی نے بتایا کہ اس لیے مسلمانوں کو اعتکاف کی سنت پر ضرور عمل کرنا چاہیے، کیونکہ اعتکاف کرنے والے کو مریض کی عیادت اور دیگر امور کا ثواب بغیر کئے ہی عطا کیا جاتا ہے، اس لیے 20 رمضان غروب آفتاب سے قبل ہی معتکف کو مسجد میں پہنچنا چاہیے، اور شوال المکرم کا چاند نظر آنے پر وہ مسجد سے نکل سکتا ہے۔ تاہم اگر وہ عید کی رات مسجد میں گزارے گا تو بہتر ہوگا۔
مزید پڑھیں: رمضان المبارک میں اعتکاف اور صدقۂ فطر کی فضیلت و اہمیت
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا سے روایت ہے کہ ’’ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ والہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف فرماتے تھے۔ دنیا دار فانی سے پردہ فرما جانے تک آپ کا یہ معمول رہا۔ آپ کے بعد آپ کی ازواج مطہرات اہتمام سے اعتکاف کرتی رہیں’’ ۔