رامبن: کانگریس نے جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ راہل گاندھی جموں کشمیر کے دورے پر ہیں۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی بدھ (4 ستمبر 2024) کو رامبن پہنچے۔ راہل گاندھی نے رامبن کے گول علاقے کے سنگلدان میں ایک ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے نریندر مودی حکومت اور آر ایس ایس پر شدید تنقید کی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی کہا کہ، آپ نے دیکھا ہوگا کہ بی جے پی، آر ایس ایس کے لوگ پورے ملک میں تشدد اور خوف پھیلا رہے ہیں۔ لڑائی صرف دو چیزوں کے درمیان ہوتی ہے نفرت اور محبت۔ ہم نے نعرہ دیا ہے نفرتوں کے بازار میں محبت کی دکان کھولیں گے۔ نفرت کو محبت سے شکست ہوتی ہے۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ، جموں کشمیر سے ریاست کا درجہ چھینا گیا۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ، جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس کیا جائے۔ کانگریس لیڈر نے ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، تم سے تمہارے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔ ہم نے ملک کو آئین دیا ہے۔ آپ لوگوں کا مال آپ سے چھین کر باہر والوں کو دیا جا رہا ہے۔ ہم چاہتے تھے کہ آپ کو انتخابات سے پہلے ریاست کا درجہ مل جائے اور پھر انتخابات ہوں، لیکن بی جے پی یہ نہیں چاہتی۔ بی جے پی چاہے یا نہ چاہے، ہم اتنا دباؤ ڈالیں گے کہ بی جے پی کو ریاست کا درجہ دینا پڑے گا۔
راہل گاندھی نے اس موقع پر ملک میں تیزی سے بڑھ رہی بے روزگاری کا معاملہ بھی اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ، مودی جی نے پورے ملک میں بے روزگاری پھیلا دی ہے۔ کیا آپ نے اڈانی کا نام سنا ہے؟ وہ مودی جی کے دوست ہیں، جو کوئی چھوٹا کام کرتا ہے، مودی جی جی ایس ٹی لاتے ہیں۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ جہاں وہ نفرت پھیلاتے ہیں ہم وہاں محبت کی دکان کھولیں گے۔ یہ بہت خوبصورت جگہ ہے، میں الیکشن کے بعد یہاں ضرور آؤں گا۔ اگر کانگریس پارٹی کا کوئی کارکن میرے پاس آتا ہے اور مجھ سے کہتا ہے کہ میں بھگوان سے بات کرتا ہوں تو میں اسے سمجھاؤں گا کہ وہ باہر بات نہ کرے ورنہ نقصان ہو گا، لیکن ملک کے وزیر اعظم ایسا کہتے ہیں۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ میں بھگوان سے براہ راست بات کرتا ہوں۔
راہل گاندھی نے وزیراعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، لوک سبھا انتخابات نے نریندر مودی کو سیدھا پیغام دیا کہ خدا عام لوگوں سے بات کرتا ہے اور خدا عام لوگوں کی رائے سن کر کام کرتا ہے۔ ہم نے نریندر مودی کو نفسیاتی طور پر اڑا دیا ہے۔ جب میں پارلیمنٹ میں ان کے مقابل بیٹھتا ہوں تو ان کا اعتماد ختم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے پہلے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری نہیں ہوگی۔ ہم نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری ہوگی، اس کے بعد اب آر ایس ایس والے کہہ رہے ہیں کہ ذات پات کی مردم شماری ہوگی۔ اب تھوڑا ہی وقت رہ گیا ہے، مودی حکومت ہٹ جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: