سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر پولیس نے منگل 13 فروری کو پنجاب کے دو باشندوں کی ہلاکت کا معاملہ حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سرینگر کے حبہ کدل علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے دو غیر مقامی مزدوروں پر گولی مار کر ہلاک کر دہا تھا۔
آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ اس معاملے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سرینگر کے پولیس کنٹرول روم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج، وی کے بردھی نے کہا کہ 7 فروری 2024کو نامعلوم عسکریت پسندوں نے شالہ کدل سرینگر میں دو غیر مقامی شہریوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دونوں شدید طورپر زخمی ہوئے اور بعد ازاں ہسپتال میں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے۔مہلوکین کی شناخت امرت پال سنگھ ولد سرمکھ سنگھ اور روہت ماسی ولد پارین ماسی ساکنان امرتسر کے بطور ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے اس حوالے سے 6/2024زیر دفعات 302,307 آئی پی سی اور 7/27آرمز ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
انہوں نے کہا کہ سر نگر پولیس نے ہیومن انٹیلی جنس اور ٹیکنیکی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر کئی مشتبہ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی جس دوران ثبوت و شواہد کی بنا پر دوہرے قتل کے کلیدی ملزم عادل منظور لنگو ولد منظور احمد لنگو ساکن زالڈگر سری نگر کو دھر دبوچا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کی ملزم، اس واردات کو انجام دینے کے لیے پاکستان کے ایک ہینڈلر کے ساتھ رابطے میں تھے۔انہوں نے کہا کہ ملزم کو پاکستانی ہینڈلر نے سوشل میڈیا کے ذریعے اس 'دہشت گردانہ حملہ' کرنے کی ترغیب دی۔
آئی جی پی کشمیر نے بتایا کہ اس سازش کو انجام دینے کے لیے پاکستانی ہینڈلر نے ملزم کو ہیتھار فراہم کرایا، جس کے بعد ملزم نے واردات انجام دی۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے ملزم سے جرم میں استعمال میں ہونے والا ہتھیار بھی برآمد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سرینگر میں فائرنگ، غیرمقامی شخص ہلاک، ایک زخمی
یاد رہے کہ 7 فروری کو نامعلوم عسکریت پسندوں نے سرینگر کے شلاکدل علاقے میں ود پنجابی پاشندوں پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں امرت پال سنگھ نامی شخص ہلاک ہوگیا تھا جبکہ روہت نامی شخص اس حملے میں شدید زخمی ہوا تھا ،بعد ازاں وہ دوسرے روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔