بانڈی پورہ: شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع میں تنگہاٹ علاقے کے باشندوں محکمہ بجلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بجلی بلوں میں کمی کیے جانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجیوں کے مطابق بجلی کے بلوں میں اضافے کی وجہ سے لوگ پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ (پی ڈی ڈی) کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے۔ احتجاجیوں نے ضلع انتظامیہ سمیت محکمہ بجلی کے خلاف نعرے بازی بھی۔
احتجاج کر رہے تنگہاٹ کے باشندوں نے ’’بجلی بلوں میں اضافے‘‘ پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پسماندہ طبقوں سے تعلق رکھتے ہیں بھاری بجلی فیس کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا: ’’ہم گجر طبقہ سے وابستہ افراد چھ مہینے پہاڑوں پر ہی مال مویشیوں کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں، اور اس بھاری بجلی بل ادا کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ حکومت، محکمہ بجلی کو اضافی بجلی فیس پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’حالیہ مہینوں میں بجلی کی کھپت میں کوئی خاص اضافہ ہوا ہے نہ ہی طرز زندگی میں کوئی تبدیلی واقع ہوئی ہے، اس کے باوجود بجلی کے بل آسمان کو چھو رہے ہیں۔‘‘ احتجاجیوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں اچانک بغیر کسی نوٹس سے دو سے تین گنا بجلی کا بل بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس علاقے میں زیادہ تر گجر لوگ آباد ہیں جو چھ ماہ کے لیے چراگاہوں کی طرف ہجرت کرتے ہیں اور اپنے مویشیوں کے ساتھ کچے مکانوں میں رہتے ہیں۔ اس کے باوجود کیونکر بجلی کا اضافی بل بھیجا گیا ہے۔‘‘
مظاہرین نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وہ ایس سی درجہ فہرست سے تعلق رکھنے والے انتہائی غریب کنبے ہیں اور ان کی آمدن کا بھی کوئی مستقل ذریعہ نہیں۔ مظاہرین نے حکام سے اس معاملے پر غور کرنے اور ان کی حقیقی شکایات کو جلد از جلد حل کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے محکمہ بجلی کا طنز کرتے ہوئے کہا: ’’اگر بجلی کا بل کم نہ کیا گیا تو بجلی کے کھمبے اور تاریں ہٹا دیں ہمیں بجلی کی کوئی ضرورت نہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: Tral Protest Against PDD: ترال میں محکمہ بجلی کے خلاف خاموش احتجاج