کپوارہ (جموں کشمیر) : سرحدی ضلع کپوارہ کے ہندوارہ علاقے میں جموں کشمیر پیپلز کانفرنس کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں لولاب اور ترہگام علاقے کے کئی سیاسی کارکنان نے پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔ ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی لوک سبھا انتخابات سے قبل سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں جبکہ سیاسی کارکنان اور لیڈران کا ایک سے دوسری پارٹیز میں شامل ہونے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پیپلز کانفرنس کی جانب سے پارٹی کے صدر سجادغنی لون کی رہائشگاہ، ہندوارہ میں شمولیتی تقریب منعقد ہوئی جس میں شامل ہونے والے کارکنان کا استقبال کیا گیا۔ کارکنان کا خیرمقدم کرتے ہوئے پی سی کے صدر سجاد لون نے کہا: ’’جے کے پی سی کی کارکردی کو مد نظر رکھتے ہوئے سیاسی کارکنان جوق در جوق پارٹی میں شامل ہوکر پارٹی کے وژن کو تقویت پہنچا رہے ہیں۔‘‘
میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ہوئے انہوں نے نام لئے بغیر مقامی سیاسی جماعتوں کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’ان پارٹیز کے درجنوں ممبران لوک سبھا میں پہنچے، تاہم انہوں نے کشمیر کی حقیقی معنوں میں نمائندگی نہیں کی، کشمیریوں کو بااختیار بنانے کے حوالہ سے اگر انہوں نے اقدامات اٹھائے ہوتے تو ان پارٹیز کے کارکنان ہماری پارٹی میں ہرگز شامل نہیں ہوتے۔‘‘
مزید پڑھیں: پارلیمانی انتخابات میں الائنس کے لئے اپنی پارٹی اور پیپلز کانفرنس کی پہل
سجاد لون نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’یہاں کے لوگ خاص کر نئی نسل سیاسی طور باشعور ہو چکی ہے۔‘‘ آئندہ لوک سبھا الیکشن کے حوالے سے سجاد لون نے کہا: ’’شمالی کشمیر میں جے کے پی سی یقیناً جیت درج کرے گی اور لوگ اس کے بعد علاقے میں مثبت تبدیلی کا مشاہدہ بھی کریں گے۔‘‘