سوپور: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور میں بدھ کے روز ایک متاثر کن مثال قائم کی گئی، جب جموں و کشمیر پولیس کے افسران نے قصبے میں ایک متوفی شخص کی تدفین میں شامل ہوگئے۔ یہ واقعہ خطے میں پولیس اور عوامی تعلقات کو ظاہر کرتا ہے، جو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے ہونے والی مثبت تبدیلیوں کو اجاگر کرتا ہے۔ آج ایک اور دل کو چھو لینے والا واقعہ اس وقت پیش آیا جب Dysp Hqrs سرفراز بشیر، Dysp DAR ڈاکٹر ہلال احمد نے سوپور کے ڈورو علاقے میں اپنے گھر کے قریب مردہ پائے جانے والے 40 سالہ شخص کے جنازہ میں شرکت کی اور جنازہ کو کاندھا دیا۔
پولیس نے نہ موت کی تحقیقات کی بلکہ آخری رسومات میں بھی حصہ لیا۔ جذباتی لمحہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب ایس پی سوپور دیویادیو (آئی پی ایس) سوگ منانے والی خواتین میں شامل ہوئے۔ ہمدردی اور اتحاد کے اس عمل نے مقامی باشندوں کے دلوں کو چھو لیا ہے۔ ایک مقامی رہائشی غلام نبی نے پولیس کے لیے اپنی تعریف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف کمیونٹی کو بیرونی خطرات سے بچاتے ہیں بلکہ ان کی فلاح و بہبود اور خوشیوں میں بھی سرگرم رہتے ہیں۔ انہوں نے سوپور پولیس کی کمیونٹی پر مبنی نقطہ نظر اور دکھ کے وقت ان کی غیر متزلزل حمایت کے لیے ان کی تعریف کی۔
ایک اور رہائشی حمزہ نے تسلیم کیا کہ پولیس کے بارے میں دیرینہ غلط فہمی ختم ہو گئی ہے۔ لوگ اب زیادہ باشعور اور بالغ ہوچکے ہیں، ان کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانے میں پولیس کے اہم کردار کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پولیس حقیقی محافظ ہے جب عوام کو ان کی ضرورت ہو تو مدد کے لیے ہمیشہ تیار رہتی ہے۔ دریں اثناء پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش میں پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے اہل خانہ کو یقین دلایا ہے کہ متوفی اور اس کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کے لیے مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
بارہمولہ: عام شہری کے جلوس جنازہ میں پولیس افسران نے شرکت کی - Police attended funeral of civilian
Police officers attended funeral of a civilian ایک شہری کے جلوس جنازہ میں پولیس افسران نے شرکت کی اور جنازہ کو گاندھی بھی دیا۔ پولیس عہدیداروں کے اس مثالی اقدام کی ستائش کی جارہی ہے۔
Published : Mar 20, 2024, 5:09 PM IST
سوپور: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور میں بدھ کے روز ایک متاثر کن مثال قائم کی گئی، جب جموں و کشمیر پولیس کے افسران نے قصبے میں ایک متوفی شخص کی تدفین میں شامل ہوگئے۔ یہ واقعہ خطے میں پولیس اور عوامی تعلقات کو ظاہر کرتا ہے، جو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے ہونے والی مثبت تبدیلیوں کو اجاگر کرتا ہے۔ آج ایک اور دل کو چھو لینے والا واقعہ اس وقت پیش آیا جب Dysp Hqrs سرفراز بشیر، Dysp DAR ڈاکٹر ہلال احمد نے سوپور کے ڈورو علاقے میں اپنے گھر کے قریب مردہ پائے جانے والے 40 سالہ شخص کے جنازہ میں شرکت کی اور جنازہ کو کاندھا دیا۔
پولیس نے نہ موت کی تحقیقات کی بلکہ آخری رسومات میں بھی حصہ لیا۔ جذباتی لمحہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب ایس پی سوپور دیویادیو (آئی پی ایس) سوگ منانے والی خواتین میں شامل ہوئے۔ ہمدردی اور اتحاد کے اس عمل نے مقامی باشندوں کے دلوں کو چھو لیا ہے۔ ایک مقامی رہائشی غلام نبی نے پولیس کے لیے اپنی تعریف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف کمیونٹی کو بیرونی خطرات سے بچاتے ہیں بلکہ ان کی فلاح و بہبود اور خوشیوں میں بھی سرگرم رہتے ہیں۔ انہوں نے سوپور پولیس کی کمیونٹی پر مبنی نقطہ نظر اور دکھ کے وقت ان کی غیر متزلزل حمایت کے لیے ان کی تعریف کی۔
ایک اور رہائشی حمزہ نے تسلیم کیا کہ پولیس کے بارے میں دیرینہ غلط فہمی ختم ہو گئی ہے۔ لوگ اب زیادہ باشعور اور بالغ ہوچکے ہیں، ان کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانے میں پولیس کے اہم کردار کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پولیس حقیقی محافظ ہے جب عوام کو ان کی ضرورت ہو تو مدد کے لیے ہمیشہ تیار رہتی ہے۔ دریں اثناء پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش میں پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے اہل خانہ کو یقین دلایا ہے کہ متوفی اور اس کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کے لیے مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔