سرینگر (جموں و کشمیر): وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو سرینگر میں ’’وکِسِٹ بھارت، وکِسِٹ جموں کشمیر‘‘ پروگرام کے تحت ایک ریلی سے خطاب کیا ۔ ریلی کے دوران انہوں نے 6,400 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت و لاگت کے ترقیاتی پروجیکٹس کی نقاب کشائی بھی کی۔ 28 منٹ کی پی ایم نریندر مودی کے مختصر تقریر کے اہم نکات یہ تھے۔
زنجیروں سے آزاد کشمیر اب جامع ترقی کی اور
پی ایم مودی نے کشمیر کے تبدیلی کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ خطہ کبھی چند چُنندہ کنبوں کے ذاتی فوائد و مقاصد کی وجہ سے (ترقی سے) محروم رہا تھا۔ مودی نے اپنی تقریر میں نمایاں تبدیلیوں پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’جموں کشمیر ایک ایسے قدیم دور کی عکاسی کرتا تھا جب خطے میں قومی قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا تھا اور فلاحی اسکیمیں یہاں کے لوگوں تک پہنچنے میں ناکام رہی تھیں۔‘‘ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ’’یہ خطہ جو پہلے ملک گیر اسکیموں کے ثمرات سے محروم تھا اب چھاؤں سے نکل چکا ہے۔‘‘
جموں و کشمیر کی کامیابی کی کہانی کے لیے عالمی شناخت
پی ایم مودی کا تصور ہے کہ جموں و کشمیر میں مستقبل میں آنے والی کامیابی کی کہانی آنے والے برسوں میں عالمی توجہ اپنی جانب مبذول کرے گی۔ سیاحت سے متعلق کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے ترقی و تبدیلی کی صلاحیت، سیاحت کے شعبے میں وسیع امکانات، کسانوں کو بااختیار بنانے اور جموں و کشمیر میں نوجوانوں کی طرف سے دکھائی جانے والی قیادت پر روشنی ڈالی۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جموں و کشمیر محض ایک جگرافیائی خطہ نہیں بلکہ یہ بھارت کا تاج ہے؛ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر کی ترقی کی ترجیح، ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے اعلیٰ ترین ویژن سے ہم آہنگ ہے۔ وزیر اعظم کی ترجیح خطے میں ترقی، سیاحت، لوگوں کو بااختیار بنانے اور نوجوان قیادت کی مشترکہ قوتوں سے ابھرنے والی خوشحالی اور ترقی کی راہیں ہموار کرنا ہیں۔
سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ’ویڈ ان انڈیا‘ یعنی ہندوستان میں نکاح/شادی
’میک ان انڈیا‘ پہل کی طرح مودی نے اپنے اگلے مشن - ’ویڈ ان انڈیا‘ یعنی (انڈیا میں شادی بیاہ) مہم کا اعلان کیا۔ اس مشن کے تحت لوگوں کو شادی بیاہ تقاریب جموں کشمیر میں منعقد کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
خطے میں سیاحتی اعتبار سے گزشتہ برسوں کے دوران رونما ہوئی اہم تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ ایک وقت تھا جب اس خطے کو سیاحتی مقام کے طور پر منتخب کرنے کے لئے لوگوں کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا کیے گئے تھے۔ جبکہ خطے میں سیاحتی سرگرمیوں کے ماضی کے سبھی ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں مودی نے نوٹ کیا کہ سال 2023 میں دو کروڑ سے زیادہ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا، اور انہوں نے اس تعداد سے سیاحتی مقامات کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو بھی بیان کیا۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر میں جی 20 سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ اس خطے کی بڑی بین الاقوامی تقریبات کی میزبانی کی صلاحیت موجود ہے۔
’ترقی یافتہ جموں و کشمیر کے لیے راہ ہموار کرنا‘
ندیرندر مودی نے کئی ترقیاتی پروجیکٹس کو بھی لوگوں کے نام وقف کیا جو جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی کی رفتار کو گیز کرنے کے وعدہ بند ہیں۔ بخشی اسٹیڈیم سرینگر میں جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے، مودی نے جموں و کشمیر کی ترقی کو فروغ دینے میں ان منصوبوں کی اہمیت پر زور دیا۔ ترقی یافتہ ہندوستان کے وسیع تر ویژن میں جموں و کشمیر کے ترقی یافتہ ہونے کی اہمیت اور ترجیح کو اجاگر کرتے ہوئے نریندر مودی نے ’’سرینگر کو ملک کی سیاحت کی صنعت کا نیا مرکز‘‘ قرار دیا۔ مودی نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ’’ان منصوبوں سے خطے کے سماجی و اقتصادی منظرنامے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔‘‘
باغبانی، زراعت اور مویشی پالنن کو تقویت دینے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام کے تحت وزیر اعظم نریندر مودی نے 5,000 کروڑ روپے کی ایک اہم پہل - 'ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام - کا بھی افتتاح کیا۔ اس جامع اسکیم کا مقصد ایک خصوصی ’’دکش کسان پورٹل‘‘ کے ذریعے تقریباً 2.5 لاکھ کسانوں کو ہنر مندی فراہم کرنا اور تقریباً 2000 کسان خدمت گھر قائم کرنا ہیں، جس سے جموں و کشمیر میں کسانوں کی مجموعی بہبود کے عزم کو مزید تقویت ملے گی۔
سرینگر میں جامع ترقی کا وعدہ
سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم میں جمع لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے اس بات کو دہرایا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کے تاج کے طور پر ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ ماضی کے تفاوت کا تذکرہ کرتے ہوئے مودی نے خطے میں رونما ہوئی ان تبدیلیوں کو بھی اجاگر کیا جن کے تحت غریبوں کے لیے مختص اسکیمیں، جو کبھی جموں و کشمیر میں ممنوع تھیں، اب قابل رسائی بن چک ہیں اور ان اسکیموں نے مساوی اور ہموار ترقی کو یقینی بنایا ہے۔
کشمیریوں کے دل جیتنے کے اپنے عزم پر زور دیتے ہوئے مودی نے جموں و کشمیر میں نئے دور کے آغاز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’یہ ویژن ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی جیسے لیڈروں کی قربانیوں سے ہم آہنگ ہے۔‘‘ انہوں نے 285 بلاکس کے 1 لاکھ لوگوں کا ھبی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس تقریب میں عملی طور پر شمولیت اختیار کی۔ مودی کے ریمارکس نے جموں و کشمیر کے روشن مستقبل کے وعدے پر زور دیا جس میں شمولیت، ترقی اور چیلنجوں پر قابو پانے کے اجتماعی عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی دورہ کشمیر: دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں امن کی فضا قائم