سری نگر: کانگریس نے کہا کہ مودی حکومت جموں وکشمیر میں عسکریت پسندی کا ختم کرنے میں نام ہوئی ہے اور دعوی کیا کہ اور تیسری مرتبہ نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے سے یہاں عسکریت پسندی میں اضافہ ہوا ہے۔ ان باتوں کا اظہار پارٹی کی ترجمان سپریہ شرینت نے ہفتے کو پارٹی ہیڈ کواٹر سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے تیسرے معیاد کا حلف لینے کے بعد سے 98 روز میں جموں وکشمیر میں 25 عسکری حملے ہوچکے ہیں جن میں 21 حفاظتی اہلکار ہلاک جبکہ 28 دیگر اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں ان حملوں میں 15 شہری اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور 47 عام لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کا جواب کون دے گاکہ جموں میں امن تھا لیکن وہاں بھی امن امان میں خلل پڑا ہے۔ ڈوڈہ، ریاسی، کشتواڑ اور جموں صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی حملے ہوتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں۔
سپریہ نے الزم عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی 2019 سے شہید ہونے والے فوجیوں کو خراج تحسین پیش نہیں کر رہے ہیں۔ وہ چھوٹے چھوٹے مسائل پر ٹویٹ کرتے ہیں اور لوگوں کو سالگرہ کی مبارک باد دیتے ہیں لیکن عسکری حملوں میں اپنی جانین نچھاور کرنے والے دیش بھگتوں کے تئیں تعزیت کا اظہار نہیں کرتے ہیں کیونکہ وہ اس لیے نہیں کرتے کہ وہ دینا کو بتانا چاہتے ہیں کہ جموں وکشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے اور یہاں امن ہے۔