پلوامہ: رواں برس موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے درجہ حرارت میں کافی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وہیں رواں سال اب تک بارشیں بھی کم ہی ہوئی، جس کی وجہ سے میوہ جات پر برے اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس وقت آلو بخارہ اتارنے کا سیزن شروع ہوچکا ہے لیکن سیزن کے شروع ہونے کے ساتھ ہی کسان قیمتوں کو لے کر پریشان ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وادی بھر میں اگائے جانے والی سبھی میوہ جات کی قیمتیں کم ہوتی جارہی ہیں، جبکہ وادی میں درآمد ہونے والے میوہ جات کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔
ضلع پلوامہ کی اگر ہم بات کریں تو یہاں ہر طرح کے میوہ جات کے ساتھ ساتھ سبزیاں بھی آگائی جاتی ہیں، جن کو ملک کی مختلف منڈیوں میں فروخت کرنے کے لئے لے لیا جاتا ہیں۔ ضلع پلوامہ میں اب آلو بخارہ کی فصل کو بڑے پیمانے پر اگایا جا رہا ہے ضلع میں اگرچہ اکثر لوگ سیب، ناشپاتی اور مختلف سبزیاں آگاتے تھے، تاہم اب ضلع میں آلو بخارہ بھی بڑے پیمانے پر آگایا جانے لگا ہے۔
ضلع کے مختلف علاقوں میں کسانوں نے آلو بخارہ اتارنے کا کام شروع کیا ہے، جہاں ایک جانب اس کو ملک کی مختلف منڈیوں میں فروخت کرنے کے لئے لے جایا جا رہا ہے وہیں رواں برس اچھی فصل ہونے کی وجہ سے کسان اپنے فصل کو ضلع پلوامہ کے مختلف کولڈ اسٹوریج یونٹ میں بھی محفوظ رکھ رہے ہیں۔
تاہم معقول قیمت نہ ملنے سے کسان پریشان ہیں۔ یہ ضلع پلوامہ کا پہلا فصل ہے جو ملک کے مختلف منڈیوں میں فروخت کرنے کے لیے اس وقت تیار ہیں۔ آلو بخارہ کو اتارنے کے ساتھ ساتھ چھوٹے ڈبوں میں پیک کیا جاتا ہے اور پھر اس کو وادی کے علاوہ ملک کی منڈیوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔
اس ضمن میں کسانوں نے بات کرتے ہوئے کہا رواں سال آلو بخارہ کی فصل اچھی ہوئی ہے تاہم قیمتوں میں کافی کمی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا ہم سبزیاں اور سیب کی فصل کو آگاتے تھے اور پچھلے دو چار سالوں سے ہم نے آلو بخارہ کی فصل کو بھی آگانا شروع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال آلو بخارہ کی قیمتوں میں کافی کمی آئے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک اور کسان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ آلو بخارے کو جتنی جلدی ہو سکے اتنے جلدی منڈیوں تک پہنچانا ضروری ہوتا ہے اور جس کے لئے ایئر کنڈیشنگ گاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے لیکن وہ ہمارے پاس نہیں ہوتی ہیں جس کی وجہ سے نقصان پہنچ رہا ہے۔
اس سلسلے میں اور ایک کسان نے بات کرتے ہوئے کہا ہم پچھلے چار سالوں سے اس کام سے وابستہ ہیں اور ہم کافی خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں رواں سال فصل کافی اچھی ہوئے لیکن مارکیٹ میں کمی نظر آرہی ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ وادی کے میوہ جات کو ملک کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک میں فروخت کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے تاکہ کسانوں کو نقصان نہ پہنچے۔