سرینگر: پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون جو بارہمولہ سے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کے خلاف پارلیمانی انتخابات لڑ رہے ہیں، نے آج سابق وزیر حکیم یاسین اور بڈگام ضلع کے ڈی ڈی سی چئرپریسن نظیر خان سے حمایت طلب کی۔
سجاد غنی لون نے سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکیم یاسین اور نظیر خان سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ پارلیمانی انتخابات میں ووٹوں سے حمایت کریں۔ غور طلب ہے کہ سجاد لون کو اپنی پارٹی کی بھی حمایت حاصل ہے۔ اپنی پارٹی نے بارہمولہ میں کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے، بلکہ سجاد لون کو حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے بارہمولہ سے مظفر بیگ کی بھی حمایت حاصل کی ہے۔
حکیم یاسین سابق وزیر رہے ہیں اور پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے صدر ہے۔ وہ بڈگام ضلع کے خانصاحب اسمبلی حلقے سے چار مرتبہ رکن رہ چکے ہیں۔ ان کو اس حلقے میں مضبوط حمایت ہے۔ اگرچہ خانصاحب اسمبلی حلقہ سرینگر پارلیمانی نشست کے ساتھ ہے، تاہم حدبندی سے اس حلقے کے پندرہ ہزار سے زائد ووٹرز کو بیروہ حلقہ اسمبلی میں ضم کیا گیا اور یہ رائے دہندگان حکیم یاسین کے حامی ہے۔
مزید پڑھیں:
- سجاد لون کی مظفر بیگ کے ساتھ ملاقات، لوک سبھا الیکشن کیلئے حمایت کی درخواست
- بارہمولہ پارلیمانی نشست پر اپنی پارٹی سجاد لون کی حمایت کرے گی: الطاف بخاری
- کیا بارہمولہ میں عمر عبداللہ کے خلاف الطاف بخاری - سجاد لون کا اتحاد کام کرے گا؟
نظیر خان ضلع بڈگام کے ڈی ڈی سی چیئرمین ہے، لیکن وہ بیروہ حلقہ اسمبلی سے تعلق رکھتے ہیں جہاں وہ اسمبلی انتخابات لڑنے کی دوڑ میں ہے۔ اس حلقے سے ان کے والد صرفراز خان رکن رہ چکے ہیں۔ نظیر خان پی ڈی پی کے ساتھ تھے، لیکن ڈی ڈی سی ممبر بننے کے بعد وہ اس پارٹی سے دور رہے۔
اگر حکیم یاسین اور نظیر خان سجاد لون کی حمایت کریں گے، تو سجاد لون کا مقابلہ عمر عبداللہ کے ساتھ مزید دلچسپ بننے جارہا ہے اور عمر عبداللہ پر انتخابی میدان میں سجاد لون کو ہرانا مشکل ہوسکتا ہے۔