سرینگر (جموں کشمیر) : جموں کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں سیاسی جماعتوں نے سرگرمیاں تیز کی ہیں۔ اس سلسلے میں کانگریس آنے والے دنوں میں ہر ضلع میں جلسے منعقد کرنے جا رہی ہے۔ الیکشن کی تیاریوں کے سلسلے میں کانگریس کے قومی ترجمان پروفیسر اجے اوپادھیاے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کہا کہ ’’کانگریس پارلیمانی انتخابات میں عوامی مسائل بشمول بے روزگاری، مہنگائی اور ناانصافی کے مدعوں پر الیکشن لڑے گی۔‘‘
پروفیسر اجے اوپادھیاے نے کہا کہ ’’ملک میں تعلیم یافتہ نوجوانوں میں بڑھتی بے روزگاری، کمر توڑ مہنگائی، خواتین کے ساتھ ناانصافی، تعلیم اور طبی مسائل پر ہی کانگریس الیکشن کے میدان میں اتر رہی ہے، کیونکہ یہی عوام کے بنیادی مسائل ہیں۔‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ملک میں عوام کے بنیادی مسائل پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں یا منافرت اور مذہبی سیاست کامیاب ہورہی ہے؟ کانگریس ترجمان نے بتایا کہ ’’جمہوری نظام میں لوگ بنیادی مسائل کو ہی ترجیح دے رہے ہیں اور ایسے مسائل پر محض کانگریس کی قیادت ہی بات کر رہی ہے جس کے راہول گاندھی سرپرست ہے۔‘‘ ایسے میں کانگریس امید ہے کہ عوام بنیادی مسائل پر ہی ووٹ ڈالے گی اور منافرت کو ناکام بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عوام ان باتوں سے مکمل طور پر آگاہ ہے کہ کون سی جماعت بنیادی مسائل پر بات کر ہی ہے اور کون سی جماعت منافرت اور جملہ بازی کر رہی ہے۔ کیا جموں کشمیر کی پانچ سیٹوں پر کانگریس اور نیشنل کانفرنس الائنس کرنے جا رہی ہے یا پارٹیاں الگ الگ انتخابات لڑیں گیں؟ اس سوال پر کانگریس کے قومی ترجمان نے بتایا کہ ’’اس کا فیصلہ وقت پر کانگریس کی اعلیٰ قیادت کرے گی۔‘‘
مزید پڑھیں: بی جے پی رام مندر کے نام پر ووٹ مانگے گی: عمر عبداللہ
غور طلب ہے کہ گزشتہ روز نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ انکی جماعت (نیشنل کانفرنس) جموں کی تین سیٹوں پر الائنس پر بات کرے گی، جو گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے جیتی ہیں۔