نئی دہلی: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے اتوار کو رام لیلا میدان میں انڈیا بلاک کی ریلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری پر مرکزی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ "لوگوں کو بغیر کسی تفتیش کے جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔"محبوبہ مفتی نے کہا، "آج ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے، لوگوں کو بغیر کسی تفتیش کے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔ یہ 'کل یوگ کا امرت کال' ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں عمر خالد یا محمد زبیر کی بات نہیں کر رہی ہوں، میں آپ کے منتخب نمائندوں کے بارے میں بات کر رہی، یہ میرے لیے حیران کن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ" دفعہ 370 کی منسوخی کے وقت میں خود، فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ، تینوں سابق وزرائے اعلیٰ کو گھروں میں نظر بند کیا گیا تھا اور جنہوں نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے وہی غدار ہے۔"
یاد رہے کی دہلی شراب پالیسی کیس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف اتوار کو قومی دارالحکومت کے رام لیلا میدان میں اپوزیشن لیڈروں یعنی انڈیا بلاک نے ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا تھا۔اس جلسے میں جموں و کشمیر کے سابق وزراء اعلیٰ محبوبہ مفتی اور فاروق عبداللہ نے لوگوں سے لوک سبھا انتخابات میں انڈیا بلاک کے لیڈروں کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت مشکل وقت سے گزر رہا ہے اور بغیر کسی وجہ یا تفتیش کے لوگوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔ ایسا تو کشمیر میں دیکھا جاتا ہے اور اب یہ کارروائی پورے ملک میں ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک لیبائٹری ہے، جہاں نئے نئے تجربے کئے جاتے ہیں اور بعد میں ان ہی منصوبوں میں پورے ملک میں نافذ کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:
- آئین لوگوں کی آواز ہے اور جس دن یہ ختم ہو جائے گا، ملک ختم ہو جائے گا: راہل گاندھی
- جھارکھنڈ نہیں جھکے گا، 'انڈیا' نہیں رکے گا، رام لیلا میدان سے کلپنا سورین کا خطاب
- مدر انڈیا درد سے دوچار ہے: انڈیا بلاک کی مہا ریلی سے سنیتا کیجروال کا خطاب
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اروند کیجریوال بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہوتے ہیں تو ان کے خلاف تمام الزامات ختم ہو جائیں گے۔محبوبہ مفتی نے بی جے پی نشانہ ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ای ڈی اور انکم ٹیکس کے ذریعے ییسہ لیا ہے، اور یہ بھارت کی تاریخ کی سب سے کرپٹ حکومت ہے۔
محبوبہ مفتی نے آخر میں کہا کہ "چونکہ انڈیا بلاک کے پاس ای ڈی اور سوشل میڈیا نہیں ہے، ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس پیغام کو پھیلانے میں ہماری مدد کریں کہ اروند کیجریوال اور ہیمنت سورین جیل میں ہیں کیونکہ وہ آئین کو بچانا چاہتے ہیں"