پلوامہ (جموں کشمیر): ’’پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کو گزشتہ برسوں کے دوران مرکز کی جانب سے جس طرح ختم کرنے کی جو سازش کی گئی ہے، لاکھ کوششوں کے باوجود مرکز اس میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگا۔ تاہم پی ڈی پی کے اندر احتساب کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ اس عوامی پارٹی کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اور پی ڈی پی کے سینئر لیڈر نعیم اختر نے جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔
نعیم اختر ترال میں پی ڈی پی کی ٹکٹ پر انتخابات جیتنے والے رفیق احمد نایک کو مبارکباد پیش کرنے کے لیے یہاں آئے تھے۔ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران نعیم اختر نے اعتراف کیا کہ ’’پی ڈی پی سے کچھ سیاسی غلطیاں ہوئی ہیں اور یہی وجہ رہی کہ پی ڈی پی نے حالیہ انتخابات میں مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔‘‘
سابق وزیر نے مزید بتایا کہ پی ڈی پی لیڈر شپ پارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لے گی اور کمزوری کی نشاندہی کرکے پارٹی کو زمینی سطح پر مضبوط کرنے کے لیے کوشش کی جاے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اب کی بار نیشنل کانفرنس کو جو منڈیٹ ملا ہے وہ حکومت کے لیے جدوجہد کے لیے ملا ہے کیونکہ کشمیری عوام کے حقوق کو مرکز نے چھین لیا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ سال 2014کے اسمبلی انتخابات میں پی ڈی پی کو 28نشستیں حاصل ہوئی تھیں جس کے بعد انہوں نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرکے مخلوط حکومت قائم کی۔ جبکہ اس بار کے انتخابات میں یہ پارٹی محض تین نشستوں تک ہی سمٹ کر رہ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کا عروج و زوال، 28 سیٹوں سے 3 تک محدود