ترال( پلوامہ): جموں و کشمیر کے لوگوں کے درد اور تکالیف‘‘ کو ملک کے پارلیمان میں آواز دینا وقت کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے لوک سبھا انتخابات میں بڑے پیمانے پر عوامی شرکت وقت کا تقاضا ہے تاکہ یہاں کے لوگوں کی آواز کو اٹھائی جائے۔ ان باتوں کا اظہار پی ڈی پی لیڈر ایڈوکیٹ معراج الدین رفیقی نے ترال میں ایک عوامی میٹنگ کے بعد ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں جب کشمیر کے اندر لوگ سہمے ہوئے ہیں اور بات کرنے سے ڈر محسوس کر رہے ہیں، اس لیے وقت کی ضرورت ہے کہ پی ڈی پی کے نامزد امیدواروں کے حق میں رائے دہی کا استعمال کریں، کیونکہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی اور یوتھ صدر وحید الرحمن پرہ جیسے بے داغ لیڈروں کے کردار کو مد نظر رکھتے ہوئے ووٹ کا استعمال کرنا چاہیے۔
نیشنل کانفرنس کی جانب سے اننت ناگ میں میاں الطاف کو نامزد کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں پیرزادہ معراج الدین رفیقی نے بتایا کہ میاں الطاف پیری مریدی کے ساتھ وابستہ ہیں، لیکن بدقسمتی سے پارلیمنٹ میں جھاڑ پھونک کا کوئی کام نہیں ہے بلکہ وہاں ڈرے سہمے کشمیریوں کی بات کرنی ہے جو صرف پی ڈی پی لیڈران ہی کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
- 'خطہ کی بنیادی شناخت اور مفادات کا تحفظ کرنا ہماری اولین ترجیح'
- جو چھینا گیا وہ سود سمیت واپس لیں گے: محبوبہ مفتی
انھوں نے بتایا کہ اس وقت کشمیری نوجوانوں کو گھروں سے نکل کر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنا چاہیے، کیونکہ اب ایک ایسے کشمیر کی تعمیر کرنا ہے جو یہاں کے لوگوں کے جذبات کی قدر کرتا ہوں۔ ڈاکٹر معراج الدین رفیقی نے ڈی ڈی نیوز کے لوگو کو سرخ سے بھگوا رنگ میں تبدیل کرنے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا پرسار بھارتی ایک آزاد ادارہ ہے اور اس ادارے کی ساکھ کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا بدقسمتی ہے۔