اننت ناگ (جموں کشمیر) : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی میڈیا ایڈوائزر اور محبوبہ مفتی کی دختر التجا مفتی نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر انتخابات سے قبل ہی رگنگ (دھاندلی) کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ہوئے حد بندی اور سرکاری ایجنسیز کا اپنے مفادات کے لئے استعمال کرنا اس کی ایک مثال قرار دیا ہے۔
التجا مفتی کا کہنا ہے کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات جموں کشمیر کے لیے زیادہ اہم ہیں کیونکہ گزشتہ کئی برسوں میں یہ یہاں پر اپنی نوعیت کا ایسا پہلا الیکشن منعقد ہوگا جس سے کسی حد تک یہاں کی سیاسی خلاء پر ہو سکے گی۔ جنوبی کشمیر کے انتخابی حلقہ اننت ناگ ایسٹ کے مختلف علاقوں کے دورے کے دوران التجا مفتی نے کہا کہ ’’دیہات کی عوام سیاسی استحصال کا شکار ہو چکی ہے۔ اور ایسے میں لوگوں کے مسائل بھی بڑھ گئے ہیں جن کا فوری ازالہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔‘‘
انہوں نے پارٹی کارکنوں پر گھر گھر جاکر کشمیری عوام کو (الیکشن کے حوالہ سے) بیدار کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’انہیں (عوام کو) آنے والے الیکشن کے لئے تیار کرنا ہے اور پارٹی کو مزید مستحکم کرنے کی کوششیں بھی جاری رکھنی ہیں۔‘‘ التجا مفتی نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا: ’’کشمیری عوام اس وقت خوف ہراس میں مبتلا ہے، کسی کو بھی لب کشائی کی اجازت نہیں دی جا رہی، حتیٰ کہ میڈیا کو بھی انہوں نے اس قدر باندھ کر رکھا ہے کہ وہ بھی کچھ کہہ اور لکھ نہیں سکتے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: Israel Hamas War محبوبہ مفتی اور التجا مفتی کا بھارتی میڈیا پر تنقید
التجا مفتی نے بی جے پی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’یہاں پکڑ دھکڑ کا اس قدر خوف ہے کہ محبوبہ جی (محبوبہ مفتی) کے علاوہ کوئی بھی شخص سچ بولنے کی ہمت نہیں جٹا پا رہا، اور محبوبہ جی کو بھی سچ بولنے کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔ ان کی پارٹی کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئے گئے۔‘‘ التجا نے مزید کہا کہ ’’یہاں کشمیر کو اوپن ائر پرزن (جیل) میں تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ التجا مفتی کے مطابق عوام کے دلوں میں جمے خوف کو دور کرنے اور انہیں ہمت دلانے کی اشد ضرورت ہے اور انتخابات میں صحیح نمائندے کو چن کر لوک سبھا تک اپنی آواز پہنچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔