اننت ناگ: صوفی عبدالغفار غفار کو صوفی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ان کا تعلق جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے صوفی گُنڈ وانپو سے ہے۔ وہ اُن 10 امیدواروں میں سے ایک ہیں جو اننت ناگ ویسٹ اسمبلی نشست پر انتخابات لڑ رہے ہیں ،صوفی مذکورہ نشست پر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
سنہ 1953 میں پیدا ہونے والے صوفی کے والد محمد اکبر صوفی ایک تاجر تھے۔ غفار صوفی نے 1970 میں کشمیر یونیورسٹی سے اکنامکس میں گریجویشن کی ہے ،انہوں نے 1971 میں سیاست میں قدم رکھا اور ابتداء میں انڈین نیشنل کانگریس میں شامل ہوئے، صوفی نے کانگریس کے نقش قدم پر چل کر اپنے سیاسی کیرئر کی شروعات کی۔
سنہ 1996 میں کانگریس نے انہیں کولگام ضلع کے ہوم شالی بُگ حلقہ سے اسمبلی الیکشن لڑنے کا مینڈیٹ دیا، لیکن وہ ہار گئے۔ سنہ 1999 میں پی ڈی پی تشکیل ہوئی۔ اُسی برس صوفی نے ،پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کی اور اس کے بانی اراکین میں سے ایک بن گئے۔
سنہ 2002 میں، پی ڈی پی نے انہیں ضلع کولگام کے ہُوم شالی بگ حلقہ سے اسمبلی الیکشن لڑنے کے لیے منتخب کیا، جس میں انہوں نے اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ سنہ 2002 کے اسمبلی انتخابات میں ان کی جیت کے بعد، صوفی کو صحت اور طبی تعلیم کے وزیر کا قلمدان سونپ دیا گیا۔
اپنے دور میں انہوں نے جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع اور دیہی علاقوں میں کئی سب ڈسٹرکٹ ہسپتال اور پرائمری ہیلتھ سینٹرز (PHCs) قائم کیے۔ ان میں سے ایک اننت ناگ کا (MCCH) میٹرنٹی اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال بھی شامل ہے ، جو جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع کے ساتھ ساتھ وادی چناب کے مریضوں کی ضرورتوں کو پورا کرتا ہے۔ سنہ 2008 میں، صوفی نے ہُوم شالی بگ حلقہ میں دوبارہ اسمبلی کا انتخاب لڑا اور اچھے مارجن کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔
تاہم،اس دوران پی ڈی پی حکومت نہیں بنا پائی اور انہیں اپوزیشن میں رہنا پڑا ،اور اس دوران نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے جموں اور کشمیر میں مل کر حکومت بنائی۔
سنہ 2014 میں اسمبلی انتخابات کے دوران صوفی نے پی ڈی پی کی ٹکٹ پر ہوم شالی بگ سے پھر سے الیکشن لڑا تاہم انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ،انہیں این سی کے حریف نیشنل کانفرنس کے امیدوار عبدالمجید لارمی نے ہرایا ،لیکن اس دوران پی ڈی پی نے بی جے پی کے ساتھ مخلوط حکومت قائم کی ۔۔
اسمبلی انتخابات 2024 میں عبدالغفار صوفی نئی نشست اننت ناگ ویسٹ سے انتخابات لڑ رہے ہیں جہاں پر ایک بار پھر ان کے سب سے بڑے حریف این سی کے عبدالمجید لارمی سے سخت مقابلہ ہے۔
ای ٹی وی سے بھارت کے سینئر نمائندے میر اشفاق سے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے غفار صوفی نے کہا کہ ’’جب میں(غفار صوفی) وزیر صحت تھا تو متعلقہ شعبہ کے بنیادی سطح پر مضبوط کرنے اور اسے تقویت دینے کے لئے میں نے بہت کام کیا۔ میں نے ہسپتالوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا اور جموں و کشمیر کے کئی دور دراز علاقوں میں پی ایچ سی قائم کیے جہاں پر لوگ طبی سہولیات سے محروم تھے ۔ اس کے علاوہ میں نے (غفار صوفی ) کچھ سرکاری اسکیموں کو نافذ کیا جو اس سے قبل کبھی نافذ نہیں ہوئی تھیں۔ جب میں وزیر صحت تھا تو یہ ہماری تجاویز تھیں جن کی وجہ سے جموں و کشمیر میں GMCs کا قیام عمل میں آیا۔
یہ بھی پڑھیں: