سرینگر (جموں کشمیر) : نیشنل کانفرنس (این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ کی بطور وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر (یو ٹی) حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’’عوام نے بڑی امید کے ساتھ (این سی کو) مینڈیٹ دیا ہے کہ 5 اگست 2019 کے غلط فیصلے کو اسمبلی میں مسترد کیا جائے گا۔ اس سے پورے ملک کو یہ پیغام پہنچے گا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس (دفعہ 370کی تنسیخ اور جموں کشمیر کو دو یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کرنے کے) فیصلے کے ساتھ نہیں ہیں۔‘‘
#WATCH | Srinagar: After attending the swearing-in ceremony of Omar Abdullah as the Chief Minister of Jammu and Kashmir, PDP chief Mehbooba Mufti says " people have given a mandate with great hope thinking that the wrong decision taken on 5th august, 2019 will be condemned on the… pic.twitter.com/76S1UU4NF2
— ANI (@ANI) October 16, 2024
محبوبہ مفتی نے سرینگر میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ نئی حکومت کے قیام سے ’’ہماری روزمرہ کی زندگی کے مسائل، جیسے کہ بجلی کی کمی اور دیگر مشکلات بھی حل ہوں گی۔‘‘ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ نئی حکومت کے قیام سے عوام کو یہ امید ہے کہ ان کی مشکلات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا اور جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
قبل ازیں، عمر عبداللہ نے ڈل جھیل کے کنارے واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر (ایس کے آئی سی سی) میں جموں کشمیر یونین ٹیریٹری کے پہلے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ حلف برداری تقریب میں ’انڈیا‘ اتحاد سے وابستہ کئی لیڈران بشمول اکھیلیش یادو، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، راہل گاندھی شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے پہلے وزیراعلیٰ کے طور پر حلف اٹھالیا