ETV Bharat / jammu-and-kashmir

اننت ناگ: التجا مفتی اور محبوبہ مفتی نے بجبہاڑہ میں اپنے حق رائے کا کیا استعمال - JK Assemlby Polls

اننت ناگ کے سات حلقوں میں بجبہاڑہ حلقہ پر خاص توجہ مرکوز ہیں کیونکہ یہاں پر سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی پہلی بار الیکشن لڑ رہی ہیں۔ اس نشست پر ان کے سب سے بڑے حریف نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر بشیر احمد شاہ ویری ہیں جبکہ بی جے پی کے صوفی یوسف بھی اسی حلقہ میں میدان میں ہیں۔

lteja Mufti cast  vote in Bijbahara
lteja Mufti cast vote in Bijbahara (Etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 18, 2024, 4:54 PM IST

Updated : Sep 18, 2024, 8:00 PM IST

اننت ناگ: بجبہاڑہ اسمبلی حلقہ کے لئے پی ڈی پی کی امیدوار التجا مفتی نے اپنے آبائی حلقہ بجبہاڑہ کے پولنگ مرکز پر اپنا ووٹ ڈالا، وہیں ان کی والدہ محبوبہ مفتی نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا، اس سے قبل محبوبہ مفتی کی والدہ نے بھی اپنا ووٹ ڈالا۔ التجا مفتی نے کہا کہ آج کے انتخابات کافی اہمیت رکھتے ہیں،کیونکہ گزشتہ دس برسوں سے لوگوں کے پاس اپنا نمائندہ نہیں ہے، لوگ ہر چیز کے لئے ترس رہے ہیں، یہاں کے لوگوں کو نظر انداز کرکے باہر کے لوگوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے،بے روزگاری بڑھ گئی ہے، جس سے نوجوان منشیات کی جانب راغب ہو رہے ہیں، وہیں لوگ بجلی پانی سڑک و دیگر ضروریات سے محروم ہیں، جس سے عوام کافی مشکلات سے دوچار ہورہے ہیں۔

اننت ناگ: التجا مفتی اور محبوبہ مفتی نے بجبہاڑہ میں اپنے حق رائے کا کیا استعمال (Etv bharat)

التجا نے جماعت اسلامی کا انتخابات میں حصہ لینا ایک خوش آئند قدم قرار دیا، اور کہا کہ جمہوری طریقہ سے ہر مسئلہ کا حل ممکن ہے، انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ماضی میں ووٹوں کی دھاندلی کی جس کا خمیازہ لوگ ابھی بھی بھگت رہے ہیں۔ التجا مفتی نے مزید کہا کہ وہ پہلی مرتبہ یہاں سے انتخابات لڑ رہی ہیں لیکن وہ پرامید ہیں کہ جس طرح سے ماضی میں یہاں کی عوام نے ان کے نانا مفتی محمد سعید اور والدہ محبوبہ مفتی کا بھرپور ساتھ دیا ہے اسی طرح آج بھی وہ ان کا ساتھ دیں گے اور حق رائے دہی کے ذریعہ کامیاب بنا کر انہیں خدمت کرنے کا موقع دیں گے، کیونکہ یہاں کی عوام پی ڈی پی کی کارکردگی کو بھولے نہیں ہیں۔

وہیں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بھی اپنا ووٹ ڈالا لیکن انہوں نے میڈیا سے بات نہیں کی۔ قابل ذکر ہے کہ بجبہاڑہ حلقہ پر خاص توجہ مرکوز ہیں کیونکہ یہاں پر سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی پہلی بار الیکشن لڑ رہی ہیں۔ اس نشست پر ان کے سب سے بڑے حریف این سی کے ڈاکٹر بشیر احمد شاہ ویری ہیں جبکہ بی جے پی کے صوفی یوسف بھی اسی حلقہ میں میدان میں ہیں۔ بجبہاڑہ محبوبہ مفتی کا آبائی علاقہ ہے یہیں سے ان کے والد مرحوم مفتی محمد سعید نے اپنے سیاسی کیریئر کی شروعات کی تھی، جبکہ محبوبہ مفتی نے بھی اسی حلقہ سے اپنے سیاسی دور کا آغاز کیا تھا اور اب ان کی صاحبزادی التجا مفتی بھی یہیں سے اپنی قسمت آزمائی کر رہی ہیں۔

اس حلقہ میں پہلے نیشنل کانفرنس کا دبدبہ رہا ہے۔ این سی کے سینئر رہنما مرحوم عبدالغنی شاہ ویری نے کئی بار اس حلقہ سے کامیابی حاصل کی ہے، لیکن سنہ 1999 میں پی ڈی پی کے قیام کے بعد بجبہاڑہ حلقہ میں نیشنل کانفرنس کا پانسہ پلٹ گیا اور سنہ 1999 سے سنہ 2014 تک لگاتار تین بار یہ سیٹ پی ڈی پی نے جیتی۔ پی ڈی پی کے سینئر رہنما عبدالرحمان ویری نے اس حلقہ سے مسلسل تین بار این سی کو شکست دے کر اس حلقہ پر اپنی گرفت مضبوط کی تھی، تاہم اس بار عبدالرحمان ویری کو پی ڈی پی نے اننت ناگ ویسٹ کے لئے مینڈیٹ دیا اور بجبہاڑہ حلقہ کو التجا مفتی کی آزمائش کے لئے چھوڑ دیا۔

اننت ناگ کے سات حلقوں میں یہ ایک واحد حلقہ ہے جہاں پر صرف تین امیدوار میدان میں ہیں، ان میں پی ڈی پی کی التجا مفتی، نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر بشیر احمد ویری اور بی جے پی کے صوفی محمد یوسف شامل ہیں۔ مانا جاتا ہے کہ اس حلقہ میں ایک بار پھر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے امیدواروں کے درمیان شدید مقابلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم مرکزی سرکار کی غلط پالیسیوں کے خلاف ووٹ ڈالنے آئے ہیں: ووٹرز کے تاثرات - JAMMU KASHMIR ASSEMBLY ELECTION


اننت ناگ: بجبہاڑہ اسمبلی حلقہ کے لئے پی ڈی پی کی امیدوار التجا مفتی نے اپنے آبائی حلقہ بجبہاڑہ کے پولنگ مرکز پر اپنا ووٹ ڈالا، وہیں ان کی والدہ محبوبہ مفتی نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا، اس سے قبل محبوبہ مفتی کی والدہ نے بھی اپنا ووٹ ڈالا۔ التجا مفتی نے کہا کہ آج کے انتخابات کافی اہمیت رکھتے ہیں،کیونکہ گزشتہ دس برسوں سے لوگوں کے پاس اپنا نمائندہ نہیں ہے، لوگ ہر چیز کے لئے ترس رہے ہیں، یہاں کے لوگوں کو نظر انداز کرکے باہر کے لوگوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے،بے روزگاری بڑھ گئی ہے، جس سے نوجوان منشیات کی جانب راغب ہو رہے ہیں، وہیں لوگ بجلی پانی سڑک و دیگر ضروریات سے محروم ہیں، جس سے عوام کافی مشکلات سے دوچار ہورہے ہیں۔

اننت ناگ: التجا مفتی اور محبوبہ مفتی نے بجبہاڑہ میں اپنے حق رائے کا کیا استعمال (Etv bharat)

التجا نے جماعت اسلامی کا انتخابات میں حصہ لینا ایک خوش آئند قدم قرار دیا، اور کہا کہ جمہوری طریقہ سے ہر مسئلہ کا حل ممکن ہے، انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ماضی میں ووٹوں کی دھاندلی کی جس کا خمیازہ لوگ ابھی بھی بھگت رہے ہیں۔ التجا مفتی نے مزید کہا کہ وہ پہلی مرتبہ یہاں سے انتخابات لڑ رہی ہیں لیکن وہ پرامید ہیں کہ جس طرح سے ماضی میں یہاں کی عوام نے ان کے نانا مفتی محمد سعید اور والدہ محبوبہ مفتی کا بھرپور ساتھ دیا ہے اسی طرح آج بھی وہ ان کا ساتھ دیں گے اور حق رائے دہی کے ذریعہ کامیاب بنا کر انہیں خدمت کرنے کا موقع دیں گے، کیونکہ یہاں کی عوام پی ڈی پی کی کارکردگی کو بھولے نہیں ہیں۔

وہیں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بھی اپنا ووٹ ڈالا لیکن انہوں نے میڈیا سے بات نہیں کی۔ قابل ذکر ہے کہ بجبہاڑہ حلقہ پر خاص توجہ مرکوز ہیں کیونکہ یہاں پر سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی پہلی بار الیکشن لڑ رہی ہیں۔ اس نشست پر ان کے سب سے بڑے حریف این سی کے ڈاکٹر بشیر احمد شاہ ویری ہیں جبکہ بی جے پی کے صوفی یوسف بھی اسی حلقہ میں میدان میں ہیں۔ بجبہاڑہ محبوبہ مفتی کا آبائی علاقہ ہے یہیں سے ان کے والد مرحوم مفتی محمد سعید نے اپنے سیاسی کیریئر کی شروعات کی تھی، جبکہ محبوبہ مفتی نے بھی اسی حلقہ سے اپنے سیاسی دور کا آغاز کیا تھا اور اب ان کی صاحبزادی التجا مفتی بھی یہیں سے اپنی قسمت آزمائی کر رہی ہیں۔

اس حلقہ میں پہلے نیشنل کانفرنس کا دبدبہ رہا ہے۔ این سی کے سینئر رہنما مرحوم عبدالغنی شاہ ویری نے کئی بار اس حلقہ سے کامیابی حاصل کی ہے، لیکن سنہ 1999 میں پی ڈی پی کے قیام کے بعد بجبہاڑہ حلقہ میں نیشنل کانفرنس کا پانسہ پلٹ گیا اور سنہ 1999 سے سنہ 2014 تک لگاتار تین بار یہ سیٹ پی ڈی پی نے جیتی۔ پی ڈی پی کے سینئر رہنما عبدالرحمان ویری نے اس حلقہ سے مسلسل تین بار این سی کو شکست دے کر اس حلقہ پر اپنی گرفت مضبوط کی تھی، تاہم اس بار عبدالرحمان ویری کو پی ڈی پی نے اننت ناگ ویسٹ کے لئے مینڈیٹ دیا اور بجبہاڑہ حلقہ کو التجا مفتی کی آزمائش کے لئے چھوڑ دیا۔

اننت ناگ کے سات حلقوں میں یہ ایک واحد حلقہ ہے جہاں پر صرف تین امیدوار میدان میں ہیں، ان میں پی ڈی پی کی التجا مفتی، نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر بشیر احمد ویری اور بی جے پی کے صوفی محمد یوسف شامل ہیں۔ مانا جاتا ہے کہ اس حلقہ میں ایک بار پھر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے امیدواروں کے درمیان شدید مقابلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم مرکزی سرکار کی غلط پالیسیوں کے خلاف ووٹ ڈالنے آئے ہیں: ووٹرز کے تاثرات - JAMMU KASHMIR ASSEMBLY ELECTION


Last Updated : Sep 18, 2024, 8:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.