سرینگر: جموں کشمیر حکومت نے مقامی بلدیاتی اداروں کے لیے وقف دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کمیشن کی مدت میں توسیع کر دی ہے، جس سے اشارہ ملتا ہے کہ اس سال پنچایت اور اربن لوکل باڈی انتخابات، ممکنہ طور پر، منعقد نہیں ہوں گے۔ محکمہ قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کی جانب سے 16 اکتوبر کو جاری کردہ ایک حکم نامے کے مطابق کمیشن کی مدت 31 دسمبر 2024 تک بڑھا دی گئی ہے۔
اس کمیشن، جسے30 جولائی میں قائم کیا گیا تھا، میں جسٹس (ریٹائرڈ) جنک راج کوٹوال، سابق آئی اے ایس افسر راج کمار بھگت اور پروفیسر (ڈاکٹر) موہندر سنگھ بھڈوال شامل ہیں، جن کا تعلق SKUASTجموں سے ہے۔ کمیشن کا کام مقامی اداروں میں او بی سی (OBC) نمائندگی کا جائزہ لے کر آئندہ انتخابات سے پہلے مناسب ریزرویشنز کی سفارش کرنا ہے۔ مدت میں توسیع کے ساتھ ہی امکان ہے کہ مقامی اداروں کے انتخابات اس سال منعقد نہیں ہوں گے۔
ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’’ممکن ہے کہ یہ انتخابات 2025 کے اوائل میں ہوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ انتخابات کے لیے تیاریاں جاری ہیں اور سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بھی موجود ہے، تاہم انتخابات کمیشن کی رپورٹ مکمل ہونے کے بعد ہی منعقد ہوں گے۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں پنچایتی انتخابات ریاستی الیکشن کمیشن کے ذریعے کرائے جاتے ہیں، نہ کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ذریعے۔
سال 2018 کے پنچایتی انتخابات میں 27,000 سے زائد پنچوں اور سرپنچوں کا انتخاب ہوا تھا، تاہم 12,000 سے زیادہ نشستیں خالی رہ گئی تھیں، جن کے لیے 2020 میں ضمنی انتخابات ہوئے۔ تقریباً 30,000 منتخب اراکین نے اپنی پانچ سالہ مدت جنوری 2024 میں مکمل کی اور انتخابات ممکنہ طور پر دیہاتوں کی نئی حد بندی کے بعد ہوں گے۔ ادھر، گزشتہ ہفتے ریاستی الیکشن کمیشن نے تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں کو پنچایت کی حتمی انتخابی فہرستوں کی سافٹ کاپیاں جمع کرانے کی ہدایت دی تھی تاکہ انتخابات کی تیاری کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پنچایتی انتخابات ملتوی کرنے پر کشمیر کے سینئر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل - Panchayat Elections