سرینگر: جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ کشمیر کو ایک "خوش آئند قدم" قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا پیغام بلند اور واضح ہے کہ وہ امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں دیکھنا ہے کہ وزیر اعظم سے ہمیں کیا کچھ ملیں گا۔ انہوں نے کہا کہ کہ ہمیں امید تھی کہ وزیر اعظم جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی پر بات کرتے۔
بخاری نے امید ظاہر کی کہ اپنی پارٹی ریاست کی بحالی، پارلیمانی و اسمبلی انتخابات کے بیک وقت انعقاد اور کشمیری پنڈتوں کی وطن واپسی کے لیے ایک ٹھوس روڈ میپ کے لیے پی ایم مودی کی منتظر ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی کے لیے ہر دن ایک چیلنج رہا ہے اور سب سے بڑا چیلنج لوگوں کو یہ باور کرانا تھا کہ اپنی پارٹی سچ کی سیاست کرتی ہے۔
اس دوران گُپکار الائنس پر وار کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ لوگ اپنے مفاد کے لیے لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہے، ان لوگوں نے پچھلے 70 سالوں سے کشمیری عوام کو دھوکہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بالآخر آج یعنی جمعے کے روز ’پی اے جی ڈی‘کا اتحاد ختم ہو گیا۔ہم نے قبل از وقت ہی پیشین گوئی کی تھی کہ پی ڈی پی اور این سی کا اتحاد زیادہ دیر تک قائم نہیں رہے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سال 2020 میں بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی کے چناو میں دونوں پارٹیوں نے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے ۔ان کے مطابق جموں وکشمیر کے لوگ پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کو کھبی بھی معاف نہیں کریں گے۔
الطاف بخاری کا کہنا تھاکہ دفعہ 370کو بحال کرنے کے ضمن میں پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کی جانب سے جو کہا جارہا تھا وہ سفید جھوٹ تھا۔انہوں نے مزید بتایاکہ بہر حال سچ سامنے آہی گیاکہ دونوں پارٹیوں نے لوگوں کو دھوکہ دیا۔
آرٹیکل 370 کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی نے حتمی فیصلے کا انتظار نہیں کیا بلکہ ہم نئی دہلی گئے اور وہاں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے ملاقات کی اور مقامی آبادی کے لیے نوکریوں اور زمینوں کے تحفظ کو یقینی بنایا۔انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اپنی بھرپور کوششوں کے باعث 2500 سے 3000 لوگوں کی جیلوں سے رہائی کو یقینی بنایا۔"
مزید پڑھیں: پی اے جی ڈی کے دو پھاڑ: اسی وجہ سے الائنس کے ساتھ نہ جانے کو بہتر سمجھا: غلام نبی آزاد
انہوں نے مزید کہا، "اپنی پارٹی نئی سیاسی پارٹی ہے اور میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہم انتخابات میں کلین سویپ کریں گے، لیکن اپنی پارٹی جموں و کشمیر کے سیاسی میدان میں ایک اہم کھلاڑی ہے۔ یہ حقیقت ہے اور یہ ایک حقیقت رہے گی"