اننت ناگ:پروفیسرز اور ماہرین کے مطابق یہ مہم ایک ماہ تک جاری رہے گی ۔ اس مہم کے ذریعہ عام لوگوں میں بیداری لانے کی کوشش کی جائے گی۔ ہے۔ تاکہ عام لوگ اپنے جسم کے اعضا کا عطیہ کریں جس سے کئی انسانوں کی زندگی بچائی جاسکے۔ ان کے مطابق جسم کے کم سے کم سات ایسے اعضاء ہیں جن کو دوسرے انسان کے جسم میں لگایا جا سکتا ہے اور اس کی زندگی کو بچایا جا سکتا ہے۔
اہنونے نے مزید کہاکہ جسم کا عطیہ کرائے جانے پر مسلسل کوشش کر جا رہی ہے ۔ جبکہ صوبہ جموں سے کے لوگ سامنے آرہے ہیں جبکہ کشمیر میں اس مہم کو مزید وسعت دینے کی کوشش جاری ہے تاکہ لوگ خود سامنے آجائے۔
اس وقت ملک میں کئی طر ح کی آلودگی کی وجہ سے لوگوں کی آنکھیں، گردہ، لیور پھیپھڑے اور جسم میں کئی طرح کے امراض پنپ رہے ہیں ۔ ان بیماریوں میں مبتلا ہو کر لوگ اپنی زندگی کھو رہے ہیں۔اگر ان لوگوں کو جسم کا دیا ہوا عطیہ سے ضروری اعضاء کو کسی ضرورت مند کو ٹرانسپلانٹ کیا جائے تو بہت سے لوگوں کی زندگی بچائی جاسکتی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:پہلگام: جے آئی ایم کی جانب سے نوجوانوں کو کوہ پیمائی کی تربیت
انہوں نے مزید کہاکہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ آگے آکر اس بہترین کام میں سرکار کا ساتھ دے کر انسانیت کی مثال قائم کریں۔اسی طرح سے دیئے گئے دیگر اعضاء کے عطیہ سے لوگوں کی زندگی بھی بچائی جا سکتی ہے۔