سرینگر: جموں کشمیر میں گزشتہ تین برسوں کے دوران ایک ہزار حاملہ خواتین ایسی ہیں جنہوں نے ایمبولنس میں ہی بچوں کو جنا۔ ان خواتین کو گھروں سے، ضلع اسپتالوں سے یا دور دراز علاقوں سے جب ایمبولینس میں لل دید یا دیگر بڑے اسپتالوں کی طرف منتقل کیا جا رہا تھا تو دوران سفر ہی بچوں کی ولادت ہوئی۔ جبکہ زچگی کا یہ عمل نارمل رہا یعنی خواتین کو جراحی کے عمل سے نہیں گزرنا پڑا اور ایمبولینس میں موجود طبی عملہ نے زچگی کے اس عمل میں خواتین کی خدمت انجام دیں۔
ایمبولینس سروس 108جموں کشمیر انتظامیہ نے ’’نیشنل ہیلتھ مشن‘‘ کے تحت شروع کی ہے جس کے تحت ضلع ہسپتالوں یا دور دراز علاقوں میں طبی ایمرجنسی کے لئے یہ خدمات دستیاب رکھی گئی ہیں۔ نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت انتظامیہ نے ’’بی وی جی‘‘ نامی نجی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جس کے تحت اس کمپنی نے جموں کشمیر میں ایمبولینس سروس دستیاب رکھی ہے۔ یہ سروس بیماروں کو مفت دی جاتی ہے اور نیشنل ہیلتھ مشن کمپنی کو معاہدے کے تحت پیسے ادا کرتا ہے۔
اس سروس کے پروجیکٹ منجیر مشتاق احمد نے ای ٹی وی بھارت کو جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ تین برسوں کے دوران ایمبولینس میں ایک ہزار حاملہ خواتین میں سے 807 نے دوران سفر بچوں کو جنا جبکہ 193 حاملہ خواتین کو انکے گھروں میں ہی زچگی کے عمل کے دوران ایمبولنس کے طبی عملہ نے بچے کی پیدائش میں خدمات انجام دی ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ایمبولنس میں بچے جننے والی یہ خواتین جموں کشمیر کے سبھی 20 اضلاع سے تعلق رکھتی ہیں کیونکہ ایمبولینس سروس یونین ٹیریٹری کے سبھی اضلاع میں دستیاب ہے۔ یہ سروس فون کال کے ذریعے دستیاب ہوتی ہے اور 108 نمبر پر فون کرکے یہ جائے مقام تک پہنچتی ہے۔
مزید پڑھیں: Ambulance Stuck due to Snowfall, Rescued: برف میں پھنسی ایمبولینس کو مریض سمیت ریسکیو کیا گیا
مشتاق احمد نے مزید بتایا کہ کمپنی کی جانب سے جو عملہ حاملہ خواتین کے ساتھ ایمبولینس میں ہوتا ہے ان کو معقول طبی ٹریننگ دی گئی ہے جس کے باعث ہی عملہ ایسی خدمات انجام دے پاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 2020 میں یہ مفت 108 ایمبولینس شروع کی گئی ہے جس کے ذریعے اب تک دو لاکھ 71 ہزار مریضوں کو خدمات دستیاب کی گئی ہیں۔