سرینگر : جموں و کشمیر میں منتخب نئی حکومت کی تشکیل کے تقریباً دو ماہ گذرنے کے باوجود ابھی تک اختیارات کا تعین نہیں ہوسکا۔ اس مسئلہ پر اتحادی حکومت میں شامل کانگریس نے اعتراض کیا۔ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ نے کہا کہ منتخب حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات کی وضاحت نہ کرنا جمہوریت کے لیے اچھی بات نہیں ہے۔
کانگریس رہنما طارق حمید قرہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "یہ جمہوری نظام کے لیے اچھا نہیں ہے۔ کاروباری اصولوں اور منتخب حکومت کے اختیارات کو ابھی تک وضع نہ کرنا انتائی غلط ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ پر دوہرے کنٹرول سے جموں و کشمیر میں گورننس کو نقصان پہنچ رہا ہے جس کی وجہ سے لوگ پریشانی کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کی زیرقیادت منتخب حکومت کے 16 دسمبر کو دو ماہ مکمل ہوجائیں گے لیکن اب تک کاروباری قواعد کی عدم موجودگی اور منتخب حکومت کو اختیارات کے عدم تفویض سے انتظامی کام کاج مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں دفعہ 370 کی بحالی کا ذکر نہیں: طارق قرہ
کانگریس، نیشنل کانفرنس کے ساتھ اتحاد کرکے اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کیا تھا تاہم عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت میں باہر سے حمایت کررہی ہے۔