بانڈی پورہ: جمو و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر عمر عبداللہ نے گریز بانڈی پورہ میں لائن آف کنٹرول کے قریب پارٹی کنونشن سے خطاب کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اگر انتخابات میں کامیابی حاصل ہوتی ہے تو سرحدی علاقوں کی ترقی کےلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ بانڈی پورہ کی وادی گریز میں ورکرز کنونشن کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنماؤں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف بیانات دیئے جارہے ہیں جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان بھی ملک کی ترقی کےلئے کام کررہے ہیں اوروہ بھی ملک میں امن اور ترقی چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70 سالوں سے نیشنل کانفرنس کشمیر میں ترقی کےلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی سے قبل جس طرح کے حالات تھے آج بھی وہیں صوررتحال ہے۔ ترقی کے نام پر کچھ بھی نہیں کیا گیا۔ عمر عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ جہاں لوگوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں بھی حالات خراب ہے۔ مذہب پر حملے ہورہے ہیں، یکساں سول کوڈ کی بات کی جارہی ہے، نمازیوں کو لات ماری جارہی ہے، مذہبی جذبات کو بھڑکایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے سیاسی مفادات کے لیے یہ سب کر رہی ہے۔ وزیر اعظم سمیت بی جے پی کے دیگر لیڈروں کی وہ تقاریر سننے کے قابل نہیں ہیں جن میں ہندوؤں کو مسلمانوں کا نام لیکر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
وادی گریز میں عمرعبداللہ کی انتخابی مہم، بی جے پی کو بنایا تنقید کا نشانہ - Omar Abdullah in Gurez
Omar Abdullah addresses election rallies in Gurez بانڈی پورہ کی وادی گریز میں نیشنل کانفرنس کی جانب سے انتخابی مہم چلائی گئی۔ اس دوران پارٹی سربراہ عمر عبداللہ نے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
Published : May 18, 2024, 5:14 PM IST
بانڈی پورہ: جمو و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر عمر عبداللہ نے گریز بانڈی پورہ میں لائن آف کنٹرول کے قریب پارٹی کنونشن سے خطاب کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اگر انتخابات میں کامیابی حاصل ہوتی ہے تو سرحدی علاقوں کی ترقی کےلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ بانڈی پورہ کی وادی گریز میں ورکرز کنونشن کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنماؤں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف بیانات دیئے جارہے ہیں جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان بھی ملک کی ترقی کےلئے کام کررہے ہیں اوروہ بھی ملک میں امن اور ترقی چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70 سالوں سے نیشنل کانفرنس کشمیر میں ترقی کےلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی سے قبل جس طرح کے حالات تھے آج بھی وہیں صوررتحال ہے۔ ترقی کے نام پر کچھ بھی نہیں کیا گیا۔ عمر عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ جہاں لوگوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں بھی حالات خراب ہے۔ مذہب پر حملے ہورہے ہیں، یکساں سول کوڈ کی بات کی جارہی ہے، نمازیوں کو لات ماری جارہی ہے، مذہبی جذبات کو بھڑکایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے سیاسی مفادات کے لیے یہ سب کر رہی ہے۔ وزیر اعظم سمیت بی جے پی کے دیگر لیڈروں کی وہ تقاریر سننے کے قابل نہیں ہیں جن میں ہندوؤں کو مسلمانوں کا نام لیکر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔