ETV Bharat / jammu-and-kashmir

بھاری برفباری کے بعد کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم - کشمیر موسم

Snowfall In Kashmir وادی کشمیر میں گذشتہ 48 گھنٹوں سے پہاڑی علاقوں بشمول سیاحتی مقامات پر بھاری برف باری جبکہ میدانی علاقوں بشمول سرینگر میں موسلا دھار بارشوں کا وقفے وقفے سے سلسلہ جاری ہے۔بھاری برفباری کے بعد کشمیر میں معمولات زندگی بری طرح سے متاثر ہوئی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 20, 2024, 4:20 PM IST

بھاری برفباری کے بعد کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم

سرینگر: وادی کشمیر میں گذشتہ 48 گھنٹوں سے پہاڑی علاقوں بشمول سیاحتی مقامات پر بھاری برف باری جبکہ میدانی علاقوں بشمول سرینگر میں موسلا دھار بارشوں کا وقفے وقفے سے سلسلہ جاری ہے۔

اطلاعات کے مطابق وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں منگل کی تک قریب 3 فٹ برف جمع ہوئی ہے اور سونہ مرگ میں قریب 4 فٹ برف جمع ہوئی ہے جبکہ سادھنا ٹاپ پر 5 فٹ، رازدان ٹاپ پر 5 فٹ اور تلیل گریز میں 4 فٹ برف جمع ہوئی ہے۔

بھاری برفباری کے نتیجے میں وادی کے طول و عرض میں معمول کی زندگی بری طرح سے متاثر ہوئی۔منگل کی اعلیٰ صبح سے ہوئی برف باری کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ سمیت درجنوں رابطہ سڑکیں ٹریفک کی آمدو رفت کیلئے بند ہوئی، جبکہ کم روشنی کی وجہ سے سرینگر کے بین الاقوامی ہوئی اڈے پر فضائی ٹریفک بھی متاثر رہا،جبکہ دور دراز علاقوں میں بجلی کا نظام پوری طرح درہم برہم ہوگیا ۔تازہ برف باری کے ساتھ ہی پوری وادی شدید سردی کی لپیٹ میں آگئی ہے۔

برفباری کی وجہ سے نتیجے میں شہر کے بازاروں میں مجموعی طور پر ویرانی چھائی رہی اور خریداروں کی بہت کم تعداد بازاروں میں نظر آئی۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے آنے والے مزید ایک روز تک جنوبی اضلاع میں برف باری کی پیش گوئی کرتے ہوئے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔

ادھر پہاڑی ضلع شوپیاں کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی مسلسل دوسرے روز بھی برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔برفباری ہونے کے ساتھ ہی سڑکوں و مکانوں اور دیگر تعمیرات کی چھتوں اور کھلے میدانوں میں برف کی پرت بچھ گئی۔ وہیں قصبہ شوپیاں میں یہ خبر تحریر کرنے تک ایک فٹ برف جمع ہوگئی تھی جبکہ برفباری کا سلسلہ جاری ہے، تاہم قصبہ شوپیاں میں ضلع انتظامیہ کی جانب سڑکوں سے وقفہ وقفہ سے برف ہٹئی جارہی ہے اور بجلی کی سپلائی بھی بحال ہے۔

تازہ برفباری نتیجے میں شہر سرینگر میں عام اور کاروباری زندگی پر اثر پڑا اور شہر کی سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے عام لوگوں کو عبور و مرور کے حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔وادی کے شمال و جنوب میں واقع دیگر اضلاع میں بھی تازہ برفباری ہوئی ہے۔میدانی علاقوں کے برعکس بعض بالائی علاقوں میں بھاری برفباری ہوئی ہے۔

تازہ برفباری ہونے کے ساتھ ہی وادی کے شمال و جنوب میں کئی دور دراز مقامات پر بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔

بھاری برفباری کے بعد کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم

بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ پیش گوئی کے مطابق ضلع کے بالائی علاقوں میں بھاری برفباری جبکہ میدانی علاقوں میں ہلکی برفباری جاری ہے۔ سیاحتی مقام توشہ میدان میں ایک فٹ سے زیادہ برفباری ہوئی ہے اور اطلاع کے مطابق شدید برفباری سے توسہ میدان رابطہ سڑک آمدورفت کے لیے بند ہوئی، جبکہ دودھ پتھری اور یوسمرگ میں بھی گاڑیوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹیں کھڑی ہو گئی ہے۔

ضلع انتظامیہ کی جانب سے مسلسل تمام مین رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے اور لوگوں کی مدد کے لئے عملہ و مشینری کو حرکت میں لایا گیا ہے۔
شدید برفباری کے چلتے ضلع انتظامیہ نے ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے، مشکلات سے دوچار لوگوں سے کنٹرول روم رابطہ کر سکتے ہیں، اس کے علاوہ بڈگام پولیس نے بھی ضلع بھر میں پولیس چوکیوں اور پولیس اسٹیشنوں کے نمبرات کو عوام کے ساتھ شیئر کئے ہیں، تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال میں وہ ان سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

بھاری برفباری کے بعد کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم
بارہمولہ: ضلع بارہمولہ کے سردی علاقے اوڑی میں بھی آج سویرے سے ہی برف باری کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ وہیں اوڑی کے بالائی علاقوں میں گزشتہ روز سے ہی برفباری ہو رہی تھی۔بالائی علاقوں میں ایک فٹ سے ڈیڑھ فٹ تک برفباری ہوئی جبکہ میدانی علاقوں میں 5 انچ تک برف ریکارڈ کی گئی۔

برفباری کی وجہ سے دور دراز اور پہاڑی علاقوں کی رابطہ سڑکیں صدر مقامات سے منقطع ہوگئی وہیں بجلی کا نظام بھی پوری طرح سے ان علاقوں میں متاثر ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں برف و باراں کا سلسلہ جاری

بھاری برفباری کے بعد کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم

سرینگر: وادی کشمیر میں گذشتہ 48 گھنٹوں سے پہاڑی علاقوں بشمول سیاحتی مقامات پر بھاری برف باری جبکہ میدانی علاقوں بشمول سرینگر میں موسلا دھار بارشوں کا وقفے وقفے سے سلسلہ جاری ہے۔

اطلاعات کے مطابق وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں منگل کی تک قریب 3 فٹ برف جمع ہوئی ہے اور سونہ مرگ میں قریب 4 فٹ برف جمع ہوئی ہے جبکہ سادھنا ٹاپ پر 5 فٹ، رازدان ٹاپ پر 5 فٹ اور تلیل گریز میں 4 فٹ برف جمع ہوئی ہے۔

بھاری برفباری کے نتیجے میں وادی کے طول و عرض میں معمول کی زندگی بری طرح سے متاثر ہوئی۔منگل کی اعلیٰ صبح سے ہوئی برف باری کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ سمیت درجنوں رابطہ سڑکیں ٹریفک کی آمدو رفت کیلئے بند ہوئی، جبکہ کم روشنی کی وجہ سے سرینگر کے بین الاقوامی ہوئی اڈے پر فضائی ٹریفک بھی متاثر رہا،جبکہ دور دراز علاقوں میں بجلی کا نظام پوری طرح درہم برہم ہوگیا ۔تازہ برف باری کے ساتھ ہی پوری وادی شدید سردی کی لپیٹ میں آگئی ہے۔

برفباری کی وجہ سے نتیجے میں شہر کے بازاروں میں مجموعی طور پر ویرانی چھائی رہی اور خریداروں کی بہت کم تعداد بازاروں میں نظر آئی۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے آنے والے مزید ایک روز تک جنوبی اضلاع میں برف باری کی پیش گوئی کرتے ہوئے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔

ادھر پہاڑی ضلع شوپیاں کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی مسلسل دوسرے روز بھی برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔برفباری ہونے کے ساتھ ہی سڑکوں و مکانوں اور دیگر تعمیرات کی چھتوں اور کھلے میدانوں میں برف کی پرت بچھ گئی۔ وہیں قصبہ شوپیاں میں یہ خبر تحریر کرنے تک ایک فٹ برف جمع ہوگئی تھی جبکہ برفباری کا سلسلہ جاری ہے، تاہم قصبہ شوپیاں میں ضلع انتظامیہ کی جانب سڑکوں سے وقفہ وقفہ سے برف ہٹئی جارہی ہے اور بجلی کی سپلائی بھی بحال ہے۔

تازہ برفباری نتیجے میں شہر سرینگر میں عام اور کاروباری زندگی پر اثر پڑا اور شہر کی سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے عام لوگوں کو عبور و مرور کے حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔وادی کے شمال و جنوب میں واقع دیگر اضلاع میں بھی تازہ برفباری ہوئی ہے۔میدانی علاقوں کے برعکس بعض بالائی علاقوں میں بھاری برفباری ہوئی ہے۔

تازہ برفباری ہونے کے ساتھ ہی وادی کے شمال و جنوب میں کئی دور دراز مقامات پر بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔

بھاری برفباری کے بعد کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم

بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ پیش گوئی کے مطابق ضلع کے بالائی علاقوں میں بھاری برفباری جبکہ میدانی علاقوں میں ہلکی برفباری جاری ہے۔ سیاحتی مقام توشہ میدان میں ایک فٹ سے زیادہ برفباری ہوئی ہے اور اطلاع کے مطابق شدید برفباری سے توسہ میدان رابطہ سڑک آمدورفت کے لیے بند ہوئی، جبکہ دودھ پتھری اور یوسمرگ میں بھی گاڑیوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹیں کھڑی ہو گئی ہے۔

ضلع انتظامیہ کی جانب سے مسلسل تمام مین رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے اور لوگوں کی مدد کے لئے عملہ و مشینری کو حرکت میں لایا گیا ہے۔
شدید برفباری کے چلتے ضلع انتظامیہ نے ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے، مشکلات سے دوچار لوگوں سے کنٹرول روم رابطہ کر سکتے ہیں، اس کے علاوہ بڈگام پولیس نے بھی ضلع بھر میں پولیس چوکیوں اور پولیس اسٹیشنوں کے نمبرات کو عوام کے ساتھ شیئر کئے ہیں، تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال میں وہ ان سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

بھاری برفباری کے بعد کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم
بارہمولہ: ضلع بارہمولہ کے سردی علاقے اوڑی میں بھی آج سویرے سے ہی برف باری کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ وہیں اوڑی کے بالائی علاقوں میں گزشتہ روز سے ہی برفباری ہو رہی تھی۔بالائی علاقوں میں ایک فٹ سے ڈیڑھ فٹ تک برفباری ہوئی جبکہ میدانی علاقوں میں 5 انچ تک برف ریکارڈ کی گئی۔

برفباری کی وجہ سے دور دراز اور پہاڑی علاقوں کی رابطہ سڑکیں صدر مقامات سے منقطع ہوگئی وہیں بجلی کا نظام بھی پوری طرح سے ان علاقوں میں متاثر ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں برف و باراں کا سلسلہ جاری

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.