ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں وکشمیر میں منکی پاکس کا کوئی خطرہ نہیں ہے: نوڈل آفیسر - Monkeypox Virus

No risk of monkeypox in JK: جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر میں نوڈل آفیسر نے عوام کے خدشات پر واضح کیا ہے کہ جموں وکشمیر میں منکی پاکس کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

No risk of monkeypox in Jammu and Kashmir: Nodal officer
جموں وکشمیر میں منکی پاکس کا کوئی خطرہ نہیں ہے: نوڈل آفیسر (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 23, 2024, 1:41 PM IST

سرینگر: محکمۂ صحت نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کا فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔ منکی پاکس وائرس پر نظر رکھنے کے لیے تعینات نیشنل ہیلتھ مشن کے نوڈل آفیسر کے مطابق ریاستوں کے لیے اب تک مرکزی سرکار کی جانب سے کوئی بھی ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ اس لیے گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو عالمی ادارۂ صحت نے منکی پاکس کو عالمی ایمرجنسی قرار دیا اور اس وجہ سے تمام انٹرنیشل ایئر پورٹس کو محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ایسے میں بھارت میں منکی پاکس کے صرف 30 معاملات سامنے آئے ہیں۔ لیکن بھارت میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔

No risk of monkeypox in Jammu and Kashmir: Nodal officer
کئی ممالک میں منکی پاکس کی وباء، علامات، وجوہات اور علاج جانیں (IANS)
انہوں نے کہا کہ ہم نے بیرون ممالک سے آنے والے سیاحوں اور دیگر مشتبہ افراد کی تشخیص کے لیے چند اسپتالوں میں تشخیصی مراکز قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال 2022 میں شمالی کشمیر لچھی پورہ اوڑی میں منکی پاکس کے دو کیسز کی اطلاع ملی تھی۔ جس کے بعد ڈاکٹرں کی ٹیم وہاں معائنہ کے لیے گئی اور گاؤں میں 8 نمونے حاصل کیے گئے، لیکن کوئی بھی نمونہ مثبت نہیں آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ایم پاکس: بھارت کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، گھبرانے کی نہیں - Mpox India Needs To Be Alert

کئی ممالک میں منکی پوکس کی وباء، علامات، وجوہات اور علاج جانیں - Monkeypox Virus


واضح رہے کہ منکی پاکس بندروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والا وائرس ہے۔ یہ بندروں میں پایا جانے والا ایک خاص وائرس ہوتا ہے جن میں دو اقسام کی جینیات موجود ہوتی ہیں۔ اس بیماری کی علامات چیچک اور چکن پاکس سامنے آئی ہیں۔ یہ وائرس متاثرہ جانوروں جیسے چوہا اور بندروں کے کاٹنے یا ناخن کے کھروچ دینے سے انسانوں میں منتقل ہو جاتا ہے۔

سرینگر: محکمۂ صحت نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کا فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔ منکی پاکس وائرس پر نظر رکھنے کے لیے تعینات نیشنل ہیلتھ مشن کے نوڈل آفیسر کے مطابق ریاستوں کے لیے اب تک مرکزی سرکار کی جانب سے کوئی بھی ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ اس لیے گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو عالمی ادارۂ صحت نے منکی پاکس کو عالمی ایمرجنسی قرار دیا اور اس وجہ سے تمام انٹرنیشل ایئر پورٹس کو محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ایسے میں بھارت میں منکی پاکس کے صرف 30 معاملات سامنے آئے ہیں۔ لیکن بھارت میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔

No risk of monkeypox in Jammu and Kashmir: Nodal officer
کئی ممالک میں منکی پاکس کی وباء، علامات، وجوہات اور علاج جانیں (IANS)
انہوں نے کہا کہ ہم نے بیرون ممالک سے آنے والے سیاحوں اور دیگر مشتبہ افراد کی تشخیص کے لیے چند اسپتالوں میں تشخیصی مراکز قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال 2022 میں شمالی کشمیر لچھی پورہ اوڑی میں منکی پاکس کے دو کیسز کی اطلاع ملی تھی۔ جس کے بعد ڈاکٹرں کی ٹیم وہاں معائنہ کے لیے گئی اور گاؤں میں 8 نمونے حاصل کیے گئے، لیکن کوئی بھی نمونہ مثبت نہیں آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ایم پاکس: بھارت کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، گھبرانے کی نہیں - Mpox India Needs To Be Alert

کئی ممالک میں منکی پوکس کی وباء، علامات، وجوہات اور علاج جانیں - Monkeypox Virus


واضح رہے کہ منکی پاکس بندروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والا وائرس ہے۔ یہ بندروں میں پایا جانے والا ایک خاص وائرس ہوتا ہے جن میں دو اقسام کی جینیات موجود ہوتی ہیں۔ اس بیماری کی علامات چیچک اور چکن پاکس سامنے آئی ہیں۔ یہ وائرس متاثرہ جانوروں جیسے چوہا اور بندروں کے کاٹنے یا ناخن کے کھروچ دینے سے انسانوں میں منتقل ہو جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.