سرینگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کشمیر کی تین سیٹوں پر پارلیمانی انتخابات کے لئے امیدواروں کا اعلان عید کے بعد کریں گے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ "کشمیر کی تین سیٹوں پر انتخابات تیسرے، چوتھے اور پانچویں مرحلے میں ہونے جارہے ہیں، جس میں ابھی بہت وقت ہے۔ لہذا نیشنل کانفرنس عید الفطر منائیں گی اور اس کے بعد دیکھے گے۔"
غور طلب ہے کہ نیشنل کانفرنس نے ابھی کشمیر کی تین سیٹوں پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کانگرس کے ساتھ انڈیا الائنس کے سیٹ شیئرنگ کے تحت انتخابات لڑنے جارہی ہے۔
عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ بی جے پی اپوزیشن جماعتوں کو "پروار واد" کا الزام لگا رہی ہے لیکن اپنے گریبان میں نہیں جانِک رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی اور ان کے اتحادی کے شرکاء کے لیڈران نے کئی ریاستوں میں اپنے ہی رشتہ داروں کو مینڈیٹ دیا ہے جو ان کو نظر نہیں آرہا ہے، لیکن محض مخالفین پر پریوار واد کا الزام عائد کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو پریوار واد سے کوئی مسئلہ نہیں بلکہ جو پارٹیاں بھاجپا کی مخالفت کرتی ہیں بی جے پی کو ان سے بڑ ا مسئلہ پید ہوتا ہے۔انہوں نے کہا 'وہ بی جے پی کی مخالفت کرنا اپنے لئے باعث فخر سمجھتا ہوں'
سابق کانگرس لیڈر لال سنگھ کی کانگرس میں واپسی پر عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ اس جماعت کا ذاتی معاملہ ہے اور ان کو اس کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: دلی کی تمام طاقتیں نیشنل کانفرنس کو ہرانے میں مصروف: عمر عبداللہ
واضح رہے کہ لال سنگھ نے سنہ 2017 میں کٹھوعہ میں ایک بکروال بچی کی عصمت ریزی اور قتل میں مجرموں کی حمایت کی تھی۔ اس وقت پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط سرکار تھی اور محبوبہ مفتی وزیر اعلیٰ تھیں۔ لال سنگھ کو ان مجرموں کی حمایت کرنا مہنگا پڑا کیونکہ ان کو وزارت کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا، جس کے بعد انہوں نے بی جے پی کو الوداع کیا تھا۔