بی جے پی کی سنئیر رہنما ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں جن امیدواروں کو جنوبی کشمیر سے میدان میں اتارا گیا ہے ان میں پلوامہ ضلع کے 2 اننت ناگ کے 4 اور شوپیاں ضلع سے ایک امیدوار شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے یہ لوگوں خاص کر دیگر حریف سیاسی جماعتوں کی غلط فہمی تھی کہ بی جے پی کشمیر سے اپنے امیدوار میدان نہیں اتارے گی تاہم ناموں کی فہرست سامنے آنے سے وہ قیاس آرائیاں اور افواہیں دور ہوئیں۔
پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا کہ نیشل کانگریس ،پی ڈی پی اور یہاں کی دیگر مقامی سیاسی جماعتوں کے انتخابی منشور میں نہ سر ہے اور نہ کہیں پر پیر ہے ان کے وعدے اور دعوے صرف اور صرف کھولے اور گمراہ کن ہیں۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں این سی اور پی ڈی پی سے پوچھا کہ اپنی حکومتوں میں ان مذکورہ جماعتوں نے لوگوں کو کیا دیا۔آج بجلی اور پانی مفت فراہم کرنے والی جماعتوں کو اپنے دور اقتدار کے دوران کونسی وفا کی۔
انہوں نے کہا این سی اور کانگریس کے اتحاد سے جموں وکشمیر بی جے پی پر کوئی بھی اثر پڑنے والا نہیں ہے ۔تاریخ میں اگرچہ بی جے ہی کشمیر نے اسمبلی انتخابات میں ایک بھی سیٹ حاصل کی ہے تاہم اس مرتبہ کے انتخابات ماضی کے اسمبلی انتخابات سے بالکل مختلف ہوں گے اب یہ لوگوں پر منحصر ہے کہ وہ اس کو ووٹ دے گے۔
ایک سوال پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا کہ میں اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لے رہی ہوں۔ البتہ بی جے پی میں ایک کارکن کے طور کام کرتی رہی ہوں اور آگے بھی کرتی رہوں گی
مزید پڑھیں:راہل گاندھی نے طالبات سے کہا، 'میں شادی کا ارادہ نہیں کر رہا، لیکن اگر ہو جائے تو ٹھیک ہے' - Rahul Gandhi on Marriage
واضح رہے کہ بی جے ہی نے پیر کو اپنی پہلے جاری کردہ فہرست واپس لے کر جموں وکشمیر کے آنے والے اسمبلی انتخابات کے لیے نامزد کئے گیے امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرست کا اعلان کیا ہے۔