بجبہاڑہ (اننت ناگ): نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور سریگفوارہ بجبہاڑہ کے امیدوار ڈاکٹر بشیر احمد شاہ ویری نے بجبہاڑہ میں انتخابات کے دوران دھاندلی کا الزام لگایا۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران ڈاکٹر ویری نے کہا کہ بجبہاڑہ کے دو پولنگ بوتھ پر فرضی شناخت کا استعمال کرکے ووٹوں میں دھاندلی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ برقہ پوش خواتین کو کہیں سے لایا گیا جنہوں نے غلط طریقہ سے ووٹ ڈالا، ڈاکٹر ویری نے کہا کہ انہوں نے اس کی شکایت متعلقہ حکام سے کی ہے اور انہیں امید ہے کہ اس پر ضرور کاروائی کی جائے گی۔
ڈاکٹر بشیر ویری نے مزید کہا کہ پی ڈی پی نے یہاں کے لوگوں سے جھوٹے وعدے کئے اور جموں کشمیر کو مصیبت کے دلدل میں پھنسا دیا، اس مصیبت سے چھٹکارا دلانے کے لئے لوگ ایک متبادل امیدوار کو چنیں گے اور انہیں امید ہے کہ عوام اس بار انہیں ضرور خدمت کرنے کا موقعہ دے گی۔
ڈاکٹر بشیر احمد نے کہا 1999 کے بعد نیشنل کانفرنس کو دبانے کی کوشش کی گئی لیکن ان کی اصلیت لوگوں کے سامنے آگئی اور اب لوگ اپنے ووٹ کے ذریعہ ان طاقتوں کو ناکام بنائے گیں۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر بشیر احمد ویری اس سے قبل بجبہاڑہ اسمبلی حلقہ سے این سی کی ٹکٹ پر دو بار انتخابات ہار گئے تھے جس میں پی ڈی پی کے امیدوار عبدالرحمان ویری نے ان کو شکست دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
اننت ناگ کے سات حلقوں میں بجبہاڑہ سریگفوارہ ایک واحد حلقہ ہے جہاں پر صرف تین امیدوار میدان میں ہیں، ان میں پی ڈی پی کی التجا مفتی، این سی کے ڈاکٹر بشیر احمد ویری اور بی جے پی کے صوفی محمد یوسف شامل ہیں۔ مانا جارہا ہے کہ اس حلقہ میں ایک بار پھر این سی اور پی ڈی پی کے امیدواروں کے درمیان شدید مقابلہ ہے۔