مینڈھر (جموں و کشمیر): خطہ پیر پنچال کے مینڈھر حلقہ انتخاب سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار جاوید رانا نے اپنے مدمقابل بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرتضی خان کو کم از کم پندرہ ہزار ووٹوں سے ہرا دیا ہے۔ اپنی واضح فتح کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری جیت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے ساتھ جو ناانصافی کی گئی اور بربریت کا مظاہرہ کیا گیا وہ لوگوں کیلئے ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی عوام نے این سی اور کانگریس کے حق میں مینڈیٹ دےکر ثابت کر دیا ہے کہ انہیں مرکزی حکومت کے وہ فیصلے قابل قبول نہیں ہیں جو حکومت نے یہاں کی عوام کی مرضی کے بغیر کر دئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر ریاست کا درجہ ختم کردیا گیا جس کی وجہ سے یہاں کی عوام کو بہت نقصان اٹھانا پڑا۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 5 اگست کے بعد جب وہ پہلی بار مینڈھر آئے تھے تو انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کیا تھا کہ اگر انہیں اخلاقی جرات ہے تو جاوید رانا کے مقابے میں الیکشن لڑیں۔ جاوید رانا کے مطابق مینڈھر کے عوام نے انکے چیلنج کا بھرپور ساتھ دیا اور مودی کی جماعت کا صفایا کردیا۔
جاوید رانا نے کہا کہ بی جے پی کو پیر پیچال سے نکال باہر کرکے لکھن پور کے پاربھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے ووٹروں کے شعور کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ خطہ پیر پنچال کی عوام نے کمال شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے آر ایس ایس اور بی جے پی کی ان سازشوں کو ناکام بنایا جنکے تحت لوگوں کے ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
جاوید رانا نے کہا کہ پیر پنچال کی عوام نے ثابت کردیا ہے کہ گوجر اور پہاڑی قوم ضمیر فروش نہیں ہے۔ واضح رہے کہ جاوید رانا نے مجموعی طور 32176 ووٹ حاصل کئے جبکہ انکے مد مقابل مرتضیٰ خان نے 17270 ووٹ حاصل کئے۔ مرتضیٰ خان ماضی میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ وابستہ تھے اور ریاستی قانون ساز کونسل میں پارٹی کے رکن بھی رہے۔