ETV Bharat / jammu-and-kashmir

نیشنل کانفرنس اقتدار میں آئی تو افسپا ہٹانے کو ترجیح دے گی: عمر عبداللہ - Omar Abdullah on AFSPA

author img

By PTI

Published : Sep 1, 2024, 9:04 AM IST

اس سے قبل 2012 میں بھی عمر عبداللہ نے اپنے دور اقتدار میں 'افسپا' کو ہٹانے کی کوشش کی تھی، مگر انہیں مسلح فوج کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

عمر عبداللہ
عمر عبداللہ (File Photo: Etv Bharat)

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی حکومت میں آئی تو جموں و کشمیر سے افسپا (AFSPA) ہٹانے کو ترجیح دے گی۔ وہ "کشمیری نوجوانوں کو درپیش غیر منصفانہ ہراسانی" کو ختم کر دے گی، نے ہفتہ کو کہا۔

2012 میں جب عمر عبداللہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ تھے تو اس دوران بھی انہوں نے مسلح افواج کو حاصل خصوصی اختیارات والے متنازع قانون 'افسپا' کو ہٹانے کی کوشش کی تھی۔

اس دوران انہوں نے یہاں تک اعلان کیا تھا کہ ان دور حکومت میں افسپا کو منسوخ کر دیا جائے گا لیکن ان کی اس تجویز کو فوج کی طرف سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ "پارٹی (نیشنل کانفرنس) ہمارے منشور میں بیان کردہ وعدوں کو پورا کرنے کے لیے اپنی غیر متزلزل لگن کا اعادہ کرتی ہے۔ ایک بار اقتدار میں آنے کے بعد این سی کی حکومت افسپا کو ہٹانے کو ترجیح دے گی اور کشمیری نوجوانوں کو درپیش غیر منصفانہ ہرسانی کا خاتمہ کرے گی۔"

نیشنل کانفرنس کے رہنما نے کہا کہ ان کی پارٹی پاسپورٹ کی تصدیق کے عمل کو ہموار کرنے، بے روزگاروں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ ہر گھر کو ضروری وسائل تک رسائی، راشن میں اضافہ اور قابل اعتماد خدمات فراہم کی جائیں۔ پارٹی کے منشور کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے عبداللہ نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی امنگوں کی صحیح معنوں میں عکاسی کرتا ہے۔

گاندربل سیٹ سے اسمبلی انتخابات لڑ رہے عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس بی جے پی کے خلاف خوف کے ہتھکنڈوں کا استعمال کر کے انتخابات جیتنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے عمر عبداللہ اور ان کی اہلیہ پائل عبداللہ کو ثالثی کے لیے پیش ہونے کا حکم دیا

"اس کے بجائے، پارٹی نے ایک جامع منشور تیار کیا ہے جو کاریگروں، بیروزگار نوجوانوں، کسانوں، ٹرانسپورٹروں، ہوٹل والوں، تاجروں سمیت سبھی کے خدشات کو دور کرتا ہے۔ منشور نہ صرف مسائل کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ ان سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ایک واضح روڈ میپ بھی پیش کرتا ہے۔" انہوں نے مزید کہا۔

قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کی 90 رکنی اسمبلی کے انتخابات تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوں گے اور نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس میں سیٹ شیئر کرتے ہوئے بالترتیب 51 اور 32 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس کے ساتھ اتحاد کے لیے این سی کو کئی سیٹوں کی 'قربانی' دینی پڑی: عمر عبداللہ

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی حکومت میں آئی تو جموں و کشمیر سے افسپا (AFSPA) ہٹانے کو ترجیح دے گی۔ وہ "کشمیری نوجوانوں کو درپیش غیر منصفانہ ہراسانی" کو ختم کر دے گی، نے ہفتہ کو کہا۔

2012 میں جب عمر عبداللہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ تھے تو اس دوران بھی انہوں نے مسلح افواج کو حاصل خصوصی اختیارات والے متنازع قانون 'افسپا' کو ہٹانے کی کوشش کی تھی۔

اس دوران انہوں نے یہاں تک اعلان کیا تھا کہ ان دور حکومت میں افسپا کو منسوخ کر دیا جائے گا لیکن ان کی اس تجویز کو فوج کی طرف سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ "پارٹی (نیشنل کانفرنس) ہمارے منشور میں بیان کردہ وعدوں کو پورا کرنے کے لیے اپنی غیر متزلزل لگن کا اعادہ کرتی ہے۔ ایک بار اقتدار میں آنے کے بعد این سی کی حکومت افسپا کو ہٹانے کو ترجیح دے گی اور کشمیری نوجوانوں کو درپیش غیر منصفانہ ہرسانی کا خاتمہ کرے گی۔"

نیشنل کانفرنس کے رہنما نے کہا کہ ان کی پارٹی پاسپورٹ کی تصدیق کے عمل کو ہموار کرنے، بے روزگاروں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ ہر گھر کو ضروری وسائل تک رسائی، راشن میں اضافہ اور قابل اعتماد خدمات فراہم کی جائیں۔ پارٹی کے منشور کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے عبداللہ نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی امنگوں کی صحیح معنوں میں عکاسی کرتا ہے۔

گاندربل سیٹ سے اسمبلی انتخابات لڑ رہے عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس بی جے پی کے خلاف خوف کے ہتھکنڈوں کا استعمال کر کے انتخابات جیتنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے عمر عبداللہ اور ان کی اہلیہ پائل عبداللہ کو ثالثی کے لیے پیش ہونے کا حکم دیا

"اس کے بجائے، پارٹی نے ایک جامع منشور تیار کیا ہے جو کاریگروں، بیروزگار نوجوانوں، کسانوں، ٹرانسپورٹروں، ہوٹل والوں، تاجروں سمیت سبھی کے خدشات کو دور کرتا ہے۔ منشور نہ صرف مسائل کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ ان سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ایک واضح روڈ میپ بھی پیش کرتا ہے۔" انہوں نے مزید کہا۔

قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کی 90 رکنی اسمبلی کے انتخابات تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوں گے اور نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس میں سیٹ شیئر کرتے ہوئے بالترتیب 51 اور 32 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس کے ساتھ اتحاد کے لیے این سی کو کئی سیٹوں کی 'قربانی' دینی پڑی: عمر عبداللہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.