سرینگر: جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کے جموں میں الیکشن مہم کے سلسلے کے دورے پر کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جموں میں ہندو ووٹ کے لیے ہندوؤں کو ڈرا رہے ہیں۔ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران یہ سمجھتے ہیں کہ ہندوؤں کو ڈرا کر وہ ان کو ووٹ دیں گے، لیکن وہ ان سے کہنا چاہتے ہیں کہ ہندو ان کی باتوں میں نہیں آنے والے ہیں کیونکہ ہندو وہ ہندو نہیں رہا جو بی جے پی سمجھتی ہے۔
فاروق عبد اللہ کا کہنا تھا کہ بی جے پی نے رام کو بھیجنے کی کوشش کی اور اب یہ ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں اور لوگوں سے کہتے ہیں کہ اگر جموں کشمیر میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی سرکار آئی گے تو یہاں پھر سے دہشت گردی پھیلی گی۔ فاروق عبداللہ نے آج سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان باتوں کا اظہار کیا۔
انہوں نے یہ باتیں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے جموں دورے کے پس منظر میں کی۔ فاروق عبداللہ نے بتایا کہ کیا وہ بی جے پی سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے جموں کشمیر میں دہشت گردی ختم ہوئی، بلکہ نہیں آج دہشت گردی پھر سے شروع ہوئی ہے، جس کے ذمہ دار بی جے پی ہے۔ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے اسمبلی انتخابات میں اتحاد اسی لیے کیا ہے کہ کانگریس حکومت جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: