سرینگر: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے سابق وزیر اعلی غلام نبی آزاد کی جماعت 'ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی' کو آنے والے پارلیمانی انتخابات کے لئے 'بالٹی' کا نشان دیا ہے, جس پر نیشنل کانفرنس نے غلام نبی آزاد کی جماعت پر فقرے کسے۔
بالٹی کا نشان ملنے کے بعد ہی نیشنل کانفرنس اور ڈی پی اے پی کے مابین ایکس پر ٹھن گئی اور دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر کچرا پھینکنا شروع کیا۔
نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما و پہلگام کانسچیونسی کے سابق ممبر اسمبلی الطاف کلو نے ایکس پر لکھا کیا "یہ اب ڈسٹبن- پی اے پی۔"
نیشنل کانفرنس کے طنزیہ ٹویٹس پر ڈی پی اے پی کے ترجمان سلمان نظامی نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ' ہل نے سینکڑوں معصوم کشمیریوں کی قبریں کھودی ہے، تاہم بالٹی سے ہم امن، ترقی، اتحاد اور تعمیر کے پھول جمع کریں گے۔
مزید پڑھیں: غلام نبی آزاد کی پارٹی کو'بالٹی' انتخابی نشان الاٹ
غور طلب ہے کہ غلام نبی آزاد نے اپنی پارٹی کانگرس سے استعفی دینے کے بعد بنائی ہے اور انہوں نے پارٹی کا نشان تین رنگوں پر مشتمل جھنڑا رکھا ہے۔ تاہم اس جماعت کو یہ نشان تب ہی مل سکتا ہے جب وہ اسمبلی انتخابات میں چار سیٹیں جیت پائیں گے۔
آزاد آنے والے پارلیمانی انتخابات الطاف بخاری کی 'اپنی پارٹی' کے ساتھ الائنس میں لڑنے جارہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ آزاد اننت ناگ-راجوری نشست سے خود انتخابات میں حصہ لیں گے۔ انہوں سنہ 2014 میں کانگرس کی ٹیکٹ پر ادھمپور-ڈوڈہ نشست سے انتخابات لڑے تھے، لیکن وہ ان کو بی جے پی کے امیدوار سے بڑی شکست کا سامنا رہا۔