سرینگر: کشمیر کے مختلف ادوار کی ثقافت اور قدیم مذہبی مقامات کے نوشتہ کی نمائش سرینگر میں کی گئی، جہاں عام لوگوں کے علاوہ طلبہ نے بھی حصہ لیا۔
یہ نمائش ان نوشتہ اور ثقافتی اثاثوں کے لیے منعقد کی گئی جو مغلیہ دور میں مختلف زبانوں میں لکھی گئی تھی۔ یہ فارسی، عربی اور سنسکرت زبانوں میں لکھے گئے ہیں۔ یہ نوشتہ اس دور کے عمارتوں، مذہبی مقامات و دیگر تاریخی جگہوں پر لکھے گئے ہیں جس کو اب محفوظ کیا گیا ہے تاکہ آج کی جنریشن اس تاریخ سے آگاہ ہو سکے۔
نمائش کے آرگنائزر طائب حیدر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس نمائش کو طلبہ و عام لوگ دیکھنے کے لیے آتے ہیں تاکہ وہ کشمیر کے تاریخ کے کچھ اوراق سے آگاہ ہو سکیں۔
ایک ہفتے تک جاری رہنے والے اس نمائش میں مختلف اسکولوں کے طلبہ شرکت کر رہے ہیں۔ شرکت کرنے والی طالبات نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ کا جو سبق ان کو کتابوں سے پڑھایا جارہا ہے۔ اس نمائش میں ان کو اس تاریخی نمونے کو دیکھنے کو ملتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کو فارسی، عربی اور سنسکرت زبانوں میں لکھے گئے ماضی کے نوشتہ دیکھنے کو ملے اور اس کے ساتھ ساتھ ان کو ماضی کی کیلگرافی سے بھی واقفیت ملی۔
غور طلب ہے کہ کشمیر پر ماضی میں مختلف بادشاہوں نے حکومت کی ہے، جنہوں نے یہاں فارسی، عربی اور سنسکرت زبانوں میں خانقاہوں، مندروں اور مساجد تعمیر کئے ہیں اور انہیں زبانوں میں ان کے نوشتہ لکھے ہیں۔ یہ نوشتہ ان ادوار کی تاریخ کا ایک حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: