ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پنجاب میں فوت ہوئے کشمیری طالب علم سپرد خاک

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 5, 2024, 6:09 PM IST

ریاست پنجاب کی دیش بھگت یونیورسٹی میں زیر تعلیم 23سالہ کشمیری طالب کی گزشتہ روز پر اسرار طور موت واقع ہوئی، زاہد کے لواحقین نے موت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

پنجاب میں فوت ہوئے کشمیری طالب علم سپرد خاک
پنجاب میں فوت ہوئے کشمیری طالب علم سپرد خاک
پنجاب میں فوت ہوئے کشمیری طالب علم سپرد خاک

پلوامہ (جموں کشمیر) : دیش بھگت یونیورسٹی، پنجاب میں زیر تعلیم جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کے ایک طالب علم کی گزشتہ روز پر اسرار موت کے بعد متوفی کی لاش کو آبائی علاقہ گلاب باغ، ترال پہنچایا گیا، جہاں انہیں پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔ ہزاروں کی تعداد میں مقامی باشندوں نے حکام سے 23سالہ طالب علم زاہد احمد کی تجہیز و تکفین میں شرکت کی۔ لوگوں نے حکام سے زاہد کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

جنوبی کشمیر کے گلاب باغ، ترال کے رہنے والے ایک طالب علم، زاہد احمد ولد عبدلقیوم بٹ ریاست پنجاب کی دیش بھگت یونیورسٹی میں بی ایس سی ریڈیولاجی کے فاینل ایر کے طالب علم تھے۔ گاشتہ روز یونیورسٹی کے ہوسٹل میں زاہد کی لاش پر اسرار حالت میں برآمد کی گئی جس کے بعد یونیورسٹی نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا۔ پنجاب پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور اس دوران زاہد کے والدین کو بھی اطلاع دی گئی۔ اپنے جواں سالہ لخت جگر کی موت کی خبر سنتے ہی ان پر آسماں ٹوٹ پڑا۔

متوفی کے والد عبدلقیوم نے دیگر افراد کے ہمراہ فوری طور پر پنجاب کا رخ کیا اور قانونی و طبی لوازمات کے بعد اپنے فرزند کی جسد خاکی وصول کی اور آج صبح اپنے آبئی علاقہ پہنچے۔ جونہی زاہد کی جسد خاکی گلاب باغ پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا اور مرد وزن آہ وبکا کرنے لگے۔ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور زاہد احمد کو اسلامی روایات کے مطابق سپرد لحد کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں کشمیری طالب علم کی پُر اسرار موت

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک معمر شہری قطب الدین نے زاہد کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: ’’اس پراسرار قتل کی تحقیقات کی جانی چاہئے۔ کیونکہ زاہد انتہائی شریف النفس اور صوم و صلوۃ کا پابند تھا اور اس طرح کا اقدام ہرگز نہیں اٹھا سکتا۔ پنجاب کی حکومت کو اس معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کرنی چاہئے۔‘‘ اس دوران مقامی سیاسی رہنماؤں نے زاہد کی پر اسرار موت پر گہرے دکھ اور لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

پنجاب میں فوت ہوئے کشمیری طالب علم سپرد خاک

پلوامہ (جموں کشمیر) : دیش بھگت یونیورسٹی، پنجاب میں زیر تعلیم جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کے ایک طالب علم کی گزشتہ روز پر اسرار موت کے بعد متوفی کی لاش کو آبائی علاقہ گلاب باغ، ترال پہنچایا گیا، جہاں انہیں پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔ ہزاروں کی تعداد میں مقامی باشندوں نے حکام سے 23سالہ طالب علم زاہد احمد کی تجہیز و تکفین میں شرکت کی۔ لوگوں نے حکام سے زاہد کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

جنوبی کشمیر کے گلاب باغ، ترال کے رہنے والے ایک طالب علم، زاہد احمد ولد عبدلقیوم بٹ ریاست پنجاب کی دیش بھگت یونیورسٹی میں بی ایس سی ریڈیولاجی کے فاینل ایر کے طالب علم تھے۔ گاشتہ روز یونیورسٹی کے ہوسٹل میں زاہد کی لاش پر اسرار حالت میں برآمد کی گئی جس کے بعد یونیورسٹی نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا۔ پنجاب پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور اس دوران زاہد کے والدین کو بھی اطلاع دی گئی۔ اپنے جواں سالہ لخت جگر کی موت کی خبر سنتے ہی ان پر آسماں ٹوٹ پڑا۔

متوفی کے والد عبدلقیوم نے دیگر افراد کے ہمراہ فوری طور پر پنجاب کا رخ کیا اور قانونی و طبی لوازمات کے بعد اپنے فرزند کی جسد خاکی وصول کی اور آج صبح اپنے آبئی علاقہ پہنچے۔ جونہی زاہد کی جسد خاکی گلاب باغ پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا اور مرد وزن آہ وبکا کرنے لگے۔ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور زاہد احمد کو اسلامی روایات کے مطابق سپرد لحد کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں کشمیری طالب علم کی پُر اسرار موت

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک معمر شہری قطب الدین نے زاہد کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: ’’اس پراسرار قتل کی تحقیقات کی جانی چاہئے۔ کیونکہ زاہد انتہائی شریف النفس اور صوم و صلوۃ کا پابند تھا اور اس طرح کا اقدام ہرگز نہیں اٹھا سکتا۔ پنجاب کی حکومت کو اس معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کرنی چاہئے۔‘‘ اس دوران مقامی سیاسی رہنماؤں نے زاہد کی پر اسرار موت پر گہرے دکھ اور لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.