پلوامہ (جموں کشمیر) : آج کل کے تیز رفتار اور مشغول دور میں جہاں ہر اک انسان کو اپنی فکر ہی دامن گیر رہتی ہے اور دوسرے لوگوں خاص کر ضرورتمندوں کے بارے میں سوچنے یا ان کی کچھ مدد کرنے کی شاذ و نادر ہی کسی کو فکر رہتی ہے۔ تاہم چند ایسے بھی خدا کے بندے ہیں جو دوسروں کے درد کا مداوا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے اپنی توانائی خرچ کرتے ہیں۔ ایسے ہی باہمت نوجوانوں میں جنوبی کشمیری کے بیگ پورہ، اونتی پورہ کا مصدق بشیر نامی ایک نوجوان ہے۔
مصدق بشیر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بے گھر اور راہ پڑے بے بس اور بے کس لوگوں کو نہ صرف کھانا فراہم کرتے ہیں بلکہ ان کے بال اور ناخن تراش کر ان کی صاف صفائی کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ مصدق نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ وہ فی الوقت اسلامک یونیورسٹی اونتی پورہ میں انجینئرنگ کی پڑھائی کر رہے ہے، تاہم بچپن سے ہی سماجی کاموں میں ان کی دلچسپی رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اس کام کے لیے وقت نکالتے ہیں۔
مصدق کے مطابق ’’جب ہم شام کو اپنے اپنے مقامات سے گھروں کی طرف روانہ ہوتے ہیں تو ہمیں ان بے گھر افراد کے بارے میں ضرور سوچنا چاہیے کیونکہ یہ بھی انسان ہیں اور ان کو بھی دیگر شہریوں کی طرح زندگی گزارنے کا پورا حق ہے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ لوگ اسکے کام کی سراہنا کر رہے ہیں جس کی وجہ سے اس کو مزید ہمت ملتی ہے۔
مصدق بشیر کا کہنا تھا کہ ’’موجودہ دور میں سوشل میڈیا کسی بھی کام کو کرنے کا ایک موثر ذریعہ ہے اور اسی لیے ہم بھی اپنا کام سوشل میڈیا پر نشر کرتے ہیں حالانکہ کئی افراد اس کی تنقید بھی کر رہے ہیں، تاہم اس سے ہمارا پیغام سماج میں عام ہو رہا ہے اور متعدد لوگ حوصلہ افزا ہو رہے ہیں۔‘‘ مصدق کا کہنا ہے کہ سرکار کو بھی بے گھر افراد کے قیام و طعام اور دیگر ضروریات کے بارے میں کوئی منصوبہ مرتب کرنا چاہیے تاکہ یہ لوگ بھی آرام سے زندگی گزار سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: مرادآباد: ضرورت مندوں کے لیے ایک ہزار آٹھ مکانوں کا افتتاح