ETV Bharat / jammu-and-kashmir

انجینئر رشید کے چھوٹے بھائی کا انتخابات میں حصہ لینے کے لئے سرکاری ملازمت سے استعفی - Assembly Elections in JK

جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا گیا۔ اسمبلی انتخابات تین مراحل میں ہوں گے۔ انتخابات کے اعلان کے ساتھ جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئیں ہیں۔ تہاڑ جیل میں بند رکن پارلیمنٹ انجنیئر رشید کے چھوٹے بھائی نے بھی اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

MP Engineer Rashid’s kin resigns from govt job
MP Engineer Rashid’s kin resigns from govt job (IANS)
author img

By IANS

Published : Aug 22, 2024, 4:08 PM IST

سری نگر: نظربند رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کے چھوٹے بھائی شیخ خورشید احمد نے جمعرات کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنی سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے ذرائع نے بتایا کہ خورشید احمد کپواڑہ ضلع کی لنگیٹ حلقہ سے اسمبلی انتخابات لڑیں گے۔ انجینئر رشید 2008 اور 2014 میں دو بار لنگیٹ اسمبلی حلقہ سے الیکشن جیت کر نمائندگی کر چکے ہیں۔

عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجنیئر رشید نے بارہمولہ لوک سبھا حلقہ کے لیے دہلی کی تہاڑ جیل سے کاغذات نامزدگی داخل کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کو دو لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ بارہمولہ لوک سبھا انتخابات میں پیپلز کانفرنس کے سجاد گنی لون تیسرے نمبر پر رہے۔ انجنیئر رشید کی یہ کامیابی سرخیوں میں چھائی رہی تھی۔

بارہمولہ لوک سبھا حلقہ کے پارلیمانی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کو ایک دھچکہ یہ لگا کہ انجینئر رشید نے کل 18 اسمبلی حلقوں میں سے 15 میں اکثریتی ووٹ حاصل کیے۔ بارہمولہ لوک سبھا حلقہ میں کل 18 اسمبلی حلقہ آتے ہیں۔ رکن پارلیمنٹ انجنیئر رشید کو عدالت نے لوک سبھا رکن کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے لیے حراستی پیرول دیا تھا۔

انہوں نے دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں باقاعدہ ضمانت کے لیے درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے این آئی اے کو نوٹس جاری کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں اعتراضات درج کرے۔ مقدمہ 28 اگست کو درج ہے۔

انجینئر رشید اصل میں سجاد لون کے والد مرحوم عبدالغنی لون کے بنائے ہوئے پیپلز کانفرنس کے کارکن تھے۔ انجینئر رشید نے بعد میں ذاتی سیاسی عزائم بڑھاتے ہوئے پیپلز کانفرنس سے علیحدگی اختیار کر لی اور اپنی خود کی پارٹی ''عوامی اتحاد پارٹی'' بنانے کے بعد لنگیٹ اسمبلی حلقہ سے الیکشن میں کھڑے ہوئے اور وہ دو مرتبہ اس حلقہ سے کامیاب ہوئے تھے۔

انجینئر رشید کے لیے ووٹروں کی ہمدردی اس حقیقت سے پیدا ہوئی کہ وہ عدالت میں چارج شیٹ کے بغیر جیل میں رہے۔ انجنیئر رشید کے بوڑھے والدین نے بھی لوک سبھا کی انتخابی مہم کے دوران اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے بنیادی طور پر مارچ کیا تھا۔

انجنیئر رشید کے بیٹے نے اپنے نوجوان دوستوں کے ساتھ انتخابی مہم کی سربراہی کی جنہوں نے ووٹروں کو کوئی انتخابی وعدے کیے بغیر یا بلند و بالا خواب دکھائے بغیر جذباتی طور پر بھاری بھرکم انتخابی مہم چلائی۔ انہوں نے انجینئر رشید کی جیل سے رہائی کے لیے اخلاقی اور سیاسی حمایت حاصل کرنے کے لیے ووٹ مانگے۔

سری نگر: نظربند رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کے چھوٹے بھائی شیخ خورشید احمد نے جمعرات کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنی سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے ذرائع نے بتایا کہ خورشید احمد کپواڑہ ضلع کی لنگیٹ حلقہ سے اسمبلی انتخابات لڑیں گے۔ انجینئر رشید 2008 اور 2014 میں دو بار لنگیٹ اسمبلی حلقہ سے الیکشن جیت کر نمائندگی کر چکے ہیں۔

عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجنیئر رشید نے بارہمولہ لوک سبھا حلقہ کے لیے دہلی کی تہاڑ جیل سے کاغذات نامزدگی داخل کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کو دو لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ بارہمولہ لوک سبھا انتخابات میں پیپلز کانفرنس کے سجاد گنی لون تیسرے نمبر پر رہے۔ انجنیئر رشید کی یہ کامیابی سرخیوں میں چھائی رہی تھی۔

بارہمولہ لوک سبھا حلقہ کے پارلیمانی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کو ایک دھچکہ یہ لگا کہ انجینئر رشید نے کل 18 اسمبلی حلقوں میں سے 15 میں اکثریتی ووٹ حاصل کیے۔ بارہمولہ لوک سبھا حلقہ میں کل 18 اسمبلی حلقہ آتے ہیں۔ رکن پارلیمنٹ انجنیئر رشید کو عدالت نے لوک سبھا رکن کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے لیے حراستی پیرول دیا تھا۔

انہوں نے دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں باقاعدہ ضمانت کے لیے درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے این آئی اے کو نوٹس جاری کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں اعتراضات درج کرے۔ مقدمہ 28 اگست کو درج ہے۔

انجینئر رشید اصل میں سجاد لون کے والد مرحوم عبدالغنی لون کے بنائے ہوئے پیپلز کانفرنس کے کارکن تھے۔ انجینئر رشید نے بعد میں ذاتی سیاسی عزائم بڑھاتے ہوئے پیپلز کانفرنس سے علیحدگی اختیار کر لی اور اپنی خود کی پارٹی ''عوامی اتحاد پارٹی'' بنانے کے بعد لنگیٹ اسمبلی حلقہ سے الیکشن میں کھڑے ہوئے اور وہ دو مرتبہ اس حلقہ سے کامیاب ہوئے تھے۔

انجینئر رشید کے لیے ووٹروں کی ہمدردی اس حقیقت سے پیدا ہوئی کہ وہ عدالت میں چارج شیٹ کے بغیر جیل میں رہے۔ انجنیئر رشید کے بوڑھے والدین نے بھی لوک سبھا کی انتخابی مہم کے دوران اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے بنیادی طور پر مارچ کیا تھا۔

انجنیئر رشید کے بیٹے نے اپنے نوجوان دوستوں کے ساتھ انتخابی مہم کی سربراہی کی جنہوں نے ووٹروں کو کوئی انتخابی وعدے کیے بغیر یا بلند و بالا خواب دکھائے بغیر جذباتی طور پر بھاری بھرکم انتخابی مہم چلائی۔ انہوں نے انجینئر رشید کی جیل سے رہائی کے لیے اخلاقی اور سیاسی حمایت حاصل کرنے کے لیے ووٹ مانگے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.