ETV Bharat / jammu-and-kashmir

اجازت دی گئی تو شہید میرواعظ کے یوم وصال پر تقریب منعقد ہوگی: عوامی مجلس عمل - Molvi Farooq Death Anniversary - MOLVI FAROOQ DEATH ANNIVERSARY

علیٰحدگی پسند رہنما مولوی محمد عمرفاروق کے والد سابق میرواعظ کشمیر مولوی محمد فاروق کے یوم وصال کے موقعے پر ہر سال ’’ہفتہ شہادت‘‘ کی نسبت سے تقاریب منعقد کی جاتی تھیں، تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد نہ صرف میرواعظ عمر فاروق مسلسل نظر بند تھے بلکہ ان تقاریب کے انعقاد کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔

ج
مولوی محمد فاروق (عوامی مجلس عمل)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 16, 2024, 6:11 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر عوامی مجلس عمل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’تنظیم کے بانی سربراہ شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق صاحبؒ کا 34 واں سال شہادت قریب آنے کے ساتھ ہی، ریاستی انتظامیہ کی جانب سے تنظیم کے موجودہ سربراہ میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو 3 مئی سے ہی دوبارہ گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے اور انہیں کہا گیا ہے کہ وہ گھر سے باہر نہیں جا سکتے حتیٰ کہ جمعہ کے دن بھی انہیں جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی اور اپنا منصبی فریضہ ادا کرنے سے روک دیا گیا۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ میرواعظ کی کسی بھی سماجی اور مذہبی تقریب میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے حتی کہ ان کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور ان سے ملنے والوں پر بھی قدغن عائد ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ میرواعظ کی رہائی کے حوالے سے عدالت عالیہ میں پہلے سے ہی کیس دائر ہے جہاں حکام دعویٰ کر رہے ہیں کہ میرواعظ پر کوئی پابندی نہیں ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انہیں کسی نہ کسی بہانے بار بار نظر بند کیا جا رہا ہے۔

تنظیم کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ’’سال 2019 سے پہلے تنظیم اپنے شہید قائد اور شہدائے حول کی یاد میں ہر سال ہفتہ شہادت کی یادگاری اور پر امن تقریبات منعقد کیا کرتی تھی لیکن موجودہ حالات میں جبکہ دھونس اور دباؤ کا عمل جاری ہے اور اظہار رائے کی آزادی کو ناممکن بنا دیا گیا ہے۔ ان یادگاری خراج عقیدت کی تقریبات کا انعقاد ناممکن لگ رہا ہے تاہم یہ بات زور دے کر کہی گئی کہ شہید رہنما عوام کے دلوں میں بستے ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کے تئیں عوام کی محبت اور احترام بڑھتا جا رہا ہے اور موجودہ حالات میں انکی کمی شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔‘‘

س
سابق میرواعظ کشمیر مولوی محمد فاروق (تصویر: عوامی مجلس عمل)

بیان کے مطابق ’’ایسے حالات میں شہید رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ شہید میرواعظ جس عظیم مقصد اور نصب العین کیلئے اپنی زندگی وقف کر چکے تھے اس کی آبیاری کا عزم کیا جائے اور قرآن و سنت میں ہمارے لئے زندگی گزارنے کا جو لائحہ عمل ہے اس پر عمل کیا جائے۔‘‘ عوامی مجلس عمل کا مزید کہنا ہے کہ ’’اگر ریاستی انتظامیہ نے اجازت دی تو انجمن اوقاف جامع مسجد 17 مئی بروز جمعہ جامع مسجد میں مجلس قرآن خوانی اور مقابلہ حسن قرات کا انعقاد کرے گی اور ساتھ ہی لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اس پر وقار تقریب میں شرکت کرکے اپنے محبوب قائد اور تمام شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کریں۔ جبکہ انجمن نصرت الاسلام کی جانب سے 18 مئی بروز ہفتہ کو اسلامیہ ہائیر سیکنڈری سکول راجوری کدل سرینگر کے مرکزی ہال میں ”ہمارا سماج، ہماری ذمہ داریاں“ کے عنوان کے تحت ایک تعلیمی سمینار منعقد کیا جائے گا جس میں مختلف سکولوں کے طلبہ شرکت کریں گے۔‘‘

بیان میں عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ 21 مئی منگل کو عیدگاہ جاکر قائد شہیدِ ملت اور شہدائے حول اور جملہ شہداء کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کریں اور اگر ریاستی انتظامیہ نے میرواعظ کو رہا کیا تو وہ اپنے والد کے مقبرے پر حاضری دیں گے اور وہاں ایک یادگاری اجتماع منعقد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Tribute to Mirwaiz Moulvi Farooq میرواعظ مولوی محمد فاروق کی برسی کے موقع پر شہدائے حول کو زبردست الفاظ میں خراج پیش

سرینگر: جموں و کشمیر عوامی مجلس عمل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’تنظیم کے بانی سربراہ شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق صاحبؒ کا 34 واں سال شہادت قریب آنے کے ساتھ ہی، ریاستی انتظامیہ کی جانب سے تنظیم کے موجودہ سربراہ میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو 3 مئی سے ہی دوبارہ گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے اور انہیں کہا گیا ہے کہ وہ گھر سے باہر نہیں جا سکتے حتیٰ کہ جمعہ کے دن بھی انہیں جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی اور اپنا منصبی فریضہ ادا کرنے سے روک دیا گیا۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ میرواعظ کی کسی بھی سماجی اور مذہبی تقریب میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے حتی کہ ان کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور ان سے ملنے والوں پر بھی قدغن عائد ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ میرواعظ کی رہائی کے حوالے سے عدالت عالیہ میں پہلے سے ہی کیس دائر ہے جہاں حکام دعویٰ کر رہے ہیں کہ میرواعظ پر کوئی پابندی نہیں ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انہیں کسی نہ کسی بہانے بار بار نظر بند کیا جا رہا ہے۔

تنظیم کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ’’سال 2019 سے پہلے تنظیم اپنے شہید قائد اور شہدائے حول کی یاد میں ہر سال ہفتہ شہادت کی یادگاری اور پر امن تقریبات منعقد کیا کرتی تھی لیکن موجودہ حالات میں جبکہ دھونس اور دباؤ کا عمل جاری ہے اور اظہار رائے کی آزادی کو ناممکن بنا دیا گیا ہے۔ ان یادگاری خراج عقیدت کی تقریبات کا انعقاد ناممکن لگ رہا ہے تاہم یہ بات زور دے کر کہی گئی کہ شہید رہنما عوام کے دلوں میں بستے ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کے تئیں عوام کی محبت اور احترام بڑھتا جا رہا ہے اور موجودہ حالات میں انکی کمی شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔‘‘

س
سابق میرواعظ کشمیر مولوی محمد فاروق (تصویر: عوامی مجلس عمل)

بیان کے مطابق ’’ایسے حالات میں شہید رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ شہید میرواعظ جس عظیم مقصد اور نصب العین کیلئے اپنی زندگی وقف کر چکے تھے اس کی آبیاری کا عزم کیا جائے اور قرآن و سنت میں ہمارے لئے زندگی گزارنے کا جو لائحہ عمل ہے اس پر عمل کیا جائے۔‘‘ عوامی مجلس عمل کا مزید کہنا ہے کہ ’’اگر ریاستی انتظامیہ نے اجازت دی تو انجمن اوقاف جامع مسجد 17 مئی بروز جمعہ جامع مسجد میں مجلس قرآن خوانی اور مقابلہ حسن قرات کا انعقاد کرے گی اور ساتھ ہی لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اس پر وقار تقریب میں شرکت کرکے اپنے محبوب قائد اور تمام شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کریں۔ جبکہ انجمن نصرت الاسلام کی جانب سے 18 مئی بروز ہفتہ کو اسلامیہ ہائیر سیکنڈری سکول راجوری کدل سرینگر کے مرکزی ہال میں ”ہمارا سماج، ہماری ذمہ داریاں“ کے عنوان کے تحت ایک تعلیمی سمینار منعقد کیا جائے گا جس میں مختلف سکولوں کے طلبہ شرکت کریں گے۔‘‘

بیان میں عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ 21 مئی منگل کو عیدگاہ جاکر قائد شہیدِ ملت اور شہدائے حول اور جملہ شہداء کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کریں اور اگر ریاستی انتظامیہ نے میرواعظ کو رہا کیا تو وہ اپنے والد کے مقبرے پر حاضری دیں گے اور وہاں ایک یادگاری اجتماع منعقد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Tribute to Mirwaiz Moulvi Farooq میرواعظ مولوی محمد فاروق کی برسی کے موقع پر شہدائے حول کو زبردست الفاظ میں خراج پیش

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.