سرینگر: (جموں کشمیر) : نیشنل کانفرنس (این سی) رہنما اور سونہ واری حلقہ کے ایم ایل اے ہلال اکبر لون نے جمعرات کو قومی ترانے کے دوران بیٹھے رہنے پر بے حرمتی کے الزام کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا اور وہ محض طبی مسائل کی وجہ سے کھڑے نہ ہو سکے۔ ہلال لون نے حالیہ منعقد ہوئے اسمبلی الیکشن میں سونہ واری حلقہ سے کامیابی حاصل کی اور قانون ساز اسمبلی کے لئے رکن منتخب ہوئے۔
سابق ممبر پارلیمنٹ اور سینئر این سی لیڈر محمد اکبر لون کے فرزند ہلال لون نے صحت کے مسائل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: ’’سپریم کورٹ کے مشاہدے کے مطابق قومی ترانے کے دوران بیٹھے رہنا جرم نہیں ہے۔ میرا ارادہ ترانے کی بے حرمتی کا نہیں تھا اور بطور ایم ایل اے میں کبھی ایسا نہیں کروں گا۔ میری کمر میں درد تھا جو کہ ایک طبی وجہ ہے۔‘‘
یاد رہے کہ یہ واقعہ سرینگر میں ایس کے آئی سی سی میں عمر عبداللہ کی حلف برداری کی تقریب کے دوران پیش آیا، جس میں مختلف سیاسی رہنما اور معززین موجود تھے۔ قومی ترانے کے دوران ہلال لون بیٹھے رہے جس پر ان کی تنقید کی گئی۔ بعد ازاں جموں کشمیر انتظامیہ نے مبینہ طور پر اس کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہے۔
ہلال لون نے آئین سے اپنی وابستگی پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’بطور ایم ایل اے، میں نے بھارتی آئین پر حلف لیا ہے اور میں قومی ترانے کا مکمل احترام کرتا ہوں۔ میری یہ حرکت کسی بے حرمتی کا اظہار نہیں کرتی بلکہ ایک طبی ضرورت تھی۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: نیشنل کانفرنس کے رہنما ہلال لون ضمانت پر رہا