سرینگر:میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو آج بھی جامع مسجد سرینگر میں جمعہ خطبہ دینے کی اجازت نہیں دی گئی ہے اور انہیں اپنے گھر واقع نگین سرینگر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ میر واعظ کے رہائش کے اردوگرد آج صبح سے ہی پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے بیان میں کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کو آج جامع مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے قبل دوبارہ گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ میرواعظ آج شب معراج کے موقع پر جامع مسجد میں خصوصی خطبہ دینے والے تھے، جو کہ انجمن اوقاف جامع مسجد نے پہلے ہی اعلان کیا تھا
ادھر میر واعظ کا خطبہ سننے اور بابرکت اجتماع میں شرکت کے لیے آج مسجد میں لوگوں کے ایک بڑے اجتماع کی توقع تھی، لیکن صبح سویرے ہی پولیس کی گاڑیوں کی نفری ان کی رہائش گاہ کے باہر تعینات کر دی گئی اور انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
انجمن نے میر واعظ کی بار بار گھر میں نظربندی کی سختی سے مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت کا یہ طرز عمل سراسر مذہبی معاملات میں مداخلت ہے جس کی جنتی مذمت کی جائے اتنا کم ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں نظر بندی سے رہائی کے بعد سے میرواعظ کو جامع مسجد سرینگر میں صرف تین جمعہ کے خطبہ دینے کی اجازت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: میرواعظ عمر فاروق دہلی میں، انجمن اوقاف نے بتایا نجی دورہ
بتادیں میر واعظ عمر فاروق کشمیر کے ممتاز مذہبی رہنما کا درجہ رکھتے ہیں۔قدیم زمانے سے میرواعظ خاندان کی مرکزی جامع مسجد سے وابستگی رہی ہے۔ والد کے قتل کے بعد عمر فاروق میرواعظ بنے تب سے وہ جامع میں جمعہ کا خطبہ دے رہے ہیں۔