ETV Bharat / jammu-and-kashmir

میرواعظ کشمیر پھر نظر بند، لگاتار دوسرے جمعہ کو بھی جامع مسجد میں خطبہ نہ دے سکے - Mirwaiz Omar House Arrest

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 10, 2024, 8:48 PM IST

Mirwaiz Molvi Umar Farooq House Arrest حکام کی جانب سے آج لگاتار دوسرے جمعہ کو بھی میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو خانہ نظر بند رکھا گیا جس کے باعث وہ جامع مسجد سرینگر میں نماز و خطبہ جمعہ کی ادائیگی سے محروم رہے۔

میرواعظ کے گھر کے باہر پولیس پہرہ
میرواعظ کے گھر کے باہر پولیس پہرہ (تصویر: انجمن اوقاف جامع مسجد)

سرینگر (جموں کشمیر) : انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو مسلسل دوسرے جمعہ بھی گھر میں نظر بند رکھنے اور ان کی دینی اور منصبی سرگرمیوں پر پابندی عائد کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ مسلسل دوسرا جمعہ ہے جب میرواعظ کو جامع مسجد میں نماز ادا کرنے اور خطبہ دینے کی اجازت نہیں دی گئی، جبکہ گزشتہ جمعہ سے ہی ان کی نقل و حرکت پر روک لگا دی گئی ہے۔‘‘

انجمن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بھی میرواعظ سے ملنے سے روکا جا رہا ہے اور کشمیر کے اس سب سے بڑے مذہبی رہنما کی مسلسل نظر بندی خاص طور پر جمعہ کے ایام میں انہیں جامع مسجد میں خطبہ دینے سے روک دینے کا عمل ان تمام لوگوںکی شدید اذیت کا باعث بنتا ہے جو اپنے مذہبی قائد اور مرکزی جامع مسجد سرینگر کے ساتھ جذباتی وابستگی رکھتے ہیں۔

بیان میں انجمن نے مزید کہا کہ 25 مئی کو عدالت عالیہ میں میرواعظ کی نظر بندی کے حوالے سے کیس کی سماعت ہو رہی ہے اور توقع ہے کہ عدالت عالیہ اس ضمن میں مناسب فیصلہ صادر کرے گی، جس کا لوگوں کو بڑی بے صبر ی کے ساتھ انتظار ہے۔ قابل ذکر ہے کہ میرواعظ محمد عمر فاروق نہ صرف جامع مسجد سرینگر کے خطیب ہیں بلکہ علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہیں، میروعظ اپنے والد کے قتل کے بعد تاریخی جامع مسجد میں خطبہ دیتے آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جمعتہ الوداع پر مرکزی جامع پر تالے چڑھانا بے حد افسوس: میرواعظ محمد عمر فاروق - Mirwaiz Umar Farooq

سرینگر (جموں کشمیر) : انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو مسلسل دوسرے جمعہ بھی گھر میں نظر بند رکھنے اور ان کی دینی اور منصبی سرگرمیوں پر پابندی عائد کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ مسلسل دوسرا جمعہ ہے جب میرواعظ کو جامع مسجد میں نماز ادا کرنے اور خطبہ دینے کی اجازت نہیں دی گئی، جبکہ گزشتہ جمعہ سے ہی ان کی نقل و حرکت پر روک لگا دی گئی ہے۔‘‘

انجمن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بھی میرواعظ سے ملنے سے روکا جا رہا ہے اور کشمیر کے اس سب سے بڑے مذہبی رہنما کی مسلسل نظر بندی خاص طور پر جمعہ کے ایام میں انہیں جامع مسجد میں خطبہ دینے سے روک دینے کا عمل ان تمام لوگوںکی شدید اذیت کا باعث بنتا ہے جو اپنے مذہبی قائد اور مرکزی جامع مسجد سرینگر کے ساتھ جذباتی وابستگی رکھتے ہیں۔

بیان میں انجمن نے مزید کہا کہ 25 مئی کو عدالت عالیہ میں میرواعظ کی نظر بندی کے حوالے سے کیس کی سماعت ہو رہی ہے اور توقع ہے کہ عدالت عالیہ اس ضمن میں مناسب فیصلہ صادر کرے گی، جس کا لوگوں کو بڑی بے صبر ی کے ساتھ انتظار ہے۔ قابل ذکر ہے کہ میرواعظ محمد عمر فاروق نہ صرف جامع مسجد سرینگر کے خطیب ہیں بلکہ علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہیں، میروعظ اپنے والد کے قتل کے بعد تاریخی جامع مسجد میں خطبہ دیتے آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جمعتہ الوداع پر مرکزی جامع پر تالے چڑھانا بے حد افسوس: میرواعظ محمد عمر فاروق - Mirwaiz Umar Farooq

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.