ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سرینگر: خانہ بدوش طبقے کو مشکلات کا سامنا - Migration of Nomadic Communities - MIGRATION OF NOMADIC COMMUNITIES

کشمیر میں خانہ بدوش طبقات مشکلات سے دوچار ہیں۔ خانہ بدوش طبقے کے لوگ ہر سال اپنی صدیوں پرانی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ہجرت کرتے ہیں۔ یہ ہجرت کا سلسلہ وادی کشمیر کی طرف گرمیوں میں شروع ہوتا ہے اور موسم سرم تک جاری رہتا ہے۔ موسم گرما میں یہ لوگ اپنے مال مویشیوں کے ساتھ پیر پنجال کے دشوار گزار پہاڑی راستوں اور مغل روڈ کے ذریعے وادی کشمیر کا رُخ کرتے ہیں۔

خانہ بدوش طبقے کومشکلات کا سامنا
خانہ بدوش طبقے کومشکلات کا سامنا (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 6, 2024, 2:14 PM IST

خانہ بدوش طبقے کومشکلات کا سامنا (etv bharat)

سرینگر: خانہ بدوش طبقے سے منسلک لوگ پیر پنجال کے پہاڑی راستے نہایت دشوار گزار اور خطرناک ہیں۔ یہ راستے پہاڑوں، گہرے درّوں، اور تنگ پگڈنڈیوں سے گزر کر وادی کشمیر تک پہنچتے ہیں۔ ان راستوں پر چلنا نہ صرف مشکل ہوتا ہے بلکہ اکثر جگہوں پر پھسلن اور پتھروں کے گرنے کا خطرہ بھی رہتا ہے۔جبکہ اکثر اوقات میں ان کے مال مویشی پھلسن ہونے کی وجہ سے گر کر یا پسیوں کے نیچے آنے سے ہلاک ہوتے ہیں۔

موسم کی سختی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ گرمیوں میں بھی پہاڑوں پر درجہ حرارت کم ہوتا ہے اور بعض اوقات شدید بارشوں اور طوفانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ موسم جانوروں اور انسانوں دونوں کے لئے مشکلات پیدا کرتا ہے۔ جانور اکثر بیمار ہو جاتے ہیں۔ان کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے مر بھی جاتے ہیں۔ جبکہ راستے میں جنگلی جانوروں کا خطرہ بھی موجود ہوتا ہے۔ بھیڑیے، ریچھ، اور دیگر جنگلی جانور اکثر ان کے مال مویشیوں پر حملہ کرتے ہیں جس سے نہ صرف جانی نقصان ہوتا ہے بلکہ مالی نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے۔

جانہ بدوش طبقہ کے لوگوں کو پہاڑی راستوں پر خوراک اور پانی کی قلت ایک بڑا مسئلہ ہوتا ہے۔ جانہ بدوش اپنے ساتھ محدود مقدار میں خوراک اور پانی لے کر چلتے ہیں جو اکثر راستے میں ختم ہو جاتا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں پانی کے چشمے اور کھانے پینے کی اشیاء کم ملتی ہیں جس کی وجہ سے انہیں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

خانہ بدوش طبقہ کے لوگوں کے بچوں کی تعلیم پر اثرات گہرے اور متنوع ہوتے ہیں۔ یہ طبقہ مستقل رہائش کی عدم موجودگی کی وجہ سے مختلف مسائل کا سامنا کرتا ہے۔ خانہ بدوش خاندانوں کی مسلسل نقل مکانی کی وجہ سے ان کے بچوں کا تعلیمی تسلسل قائم رکھنا ممکن نہیں ہوتا، جس سے تعلیمی معیار میں نمایاں کمی آتی ہے۔ خانہ بدوش خاندانوں کی معاشی حالت بھی بچوں کی تعلیم پر منفی اثر ڈالتی ہے۔ غریبی اور معاشی مشکلات کی وجہ سے بچوں کو کم عمری میں ہی کام کرنا پڑتا ہے، جس سے ان کی تعلیم متاثر ہوتی ہے۔

صحت کی سہولیات کی عدم موجودگی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ راستے میں اگر کوئی بیمار ہو جائے تو فوری علاج کی سہولت دستیاب نہیں ہوتی۔ خواتین، بچے اور بزرگ افراد اس سفر میں زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔جانہ بدوش طبقہ کی معیشت مال مویشیوں پر منحصر ہوتی ہے۔ وادی کشمیر کی سرسبز چراگاہیں ان کے مال مویشیوں کے لئے بہترین ہوتی ہیں جہاں انہیں اچھی خوراک ملتی ہے۔

اس لئے ہر سال گرمیوں میں یہ لوگ وادی کشمیر کا رُخ کرتے ہیں۔ یہ ہجرت ان کی ثقافت اور روایت کا حصہ ہے۔ یہ لوگ اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے آباؤ اجداد کی طرح ہر سال ہجرت کرتے ہیں۔ ان کے لئے یہ سفر صرف ایک معاشی ضرورت نہیں بلکہ ایک تہذیبی ورثہ بھی ہے جسے وہ نسل در نسل منتقل کرتے آرہے ہیں۔

یہ بھئ پڑھیں:خانہ بدوشوں کو مویشیوں سمیت کشمیر جانے میں دشواریاں

جانہ بدوش طبقہ کے لوگ اپنی مشکلات اور نقصانات کے باوجود اپنی روایت اور ہجرت کو برقرار رکھتے ہیں۔ ان کی مستقل مزاجی اور جفاکشی واقعی قابل ستائش ہے۔ یہ لوگ اپنی محنت اور عزم کی بدولت نہ صرف اپنی معیشت کو مستحکم رکھتے ہیں بلکہ اپنی ثقافت اور روایت کو بھی زندہ رکھتے ہیں۔ ان کا یہ سفر ایک مثال ہے کہ کس طرح مشکلات اور مصائب کا سامنا کر کے بھی اپنی روایت اور ثقافت کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔

خانہ بدوش طبقے کومشکلات کا سامنا (etv bharat)

سرینگر: خانہ بدوش طبقے سے منسلک لوگ پیر پنجال کے پہاڑی راستے نہایت دشوار گزار اور خطرناک ہیں۔ یہ راستے پہاڑوں، گہرے درّوں، اور تنگ پگڈنڈیوں سے گزر کر وادی کشمیر تک پہنچتے ہیں۔ ان راستوں پر چلنا نہ صرف مشکل ہوتا ہے بلکہ اکثر جگہوں پر پھسلن اور پتھروں کے گرنے کا خطرہ بھی رہتا ہے۔جبکہ اکثر اوقات میں ان کے مال مویشی پھلسن ہونے کی وجہ سے گر کر یا پسیوں کے نیچے آنے سے ہلاک ہوتے ہیں۔

موسم کی سختی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ گرمیوں میں بھی پہاڑوں پر درجہ حرارت کم ہوتا ہے اور بعض اوقات شدید بارشوں اور طوفانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ موسم جانوروں اور انسانوں دونوں کے لئے مشکلات پیدا کرتا ہے۔ جانور اکثر بیمار ہو جاتے ہیں۔ان کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے مر بھی جاتے ہیں۔ جبکہ راستے میں جنگلی جانوروں کا خطرہ بھی موجود ہوتا ہے۔ بھیڑیے، ریچھ، اور دیگر جنگلی جانور اکثر ان کے مال مویشیوں پر حملہ کرتے ہیں جس سے نہ صرف جانی نقصان ہوتا ہے بلکہ مالی نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے۔

جانہ بدوش طبقہ کے لوگوں کو پہاڑی راستوں پر خوراک اور پانی کی قلت ایک بڑا مسئلہ ہوتا ہے۔ جانہ بدوش اپنے ساتھ محدود مقدار میں خوراک اور پانی لے کر چلتے ہیں جو اکثر راستے میں ختم ہو جاتا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں پانی کے چشمے اور کھانے پینے کی اشیاء کم ملتی ہیں جس کی وجہ سے انہیں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

خانہ بدوش طبقہ کے لوگوں کے بچوں کی تعلیم پر اثرات گہرے اور متنوع ہوتے ہیں۔ یہ طبقہ مستقل رہائش کی عدم موجودگی کی وجہ سے مختلف مسائل کا سامنا کرتا ہے۔ خانہ بدوش خاندانوں کی مسلسل نقل مکانی کی وجہ سے ان کے بچوں کا تعلیمی تسلسل قائم رکھنا ممکن نہیں ہوتا، جس سے تعلیمی معیار میں نمایاں کمی آتی ہے۔ خانہ بدوش خاندانوں کی معاشی حالت بھی بچوں کی تعلیم پر منفی اثر ڈالتی ہے۔ غریبی اور معاشی مشکلات کی وجہ سے بچوں کو کم عمری میں ہی کام کرنا پڑتا ہے، جس سے ان کی تعلیم متاثر ہوتی ہے۔

صحت کی سہولیات کی عدم موجودگی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ راستے میں اگر کوئی بیمار ہو جائے تو فوری علاج کی سہولت دستیاب نہیں ہوتی۔ خواتین، بچے اور بزرگ افراد اس سفر میں زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔جانہ بدوش طبقہ کی معیشت مال مویشیوں پر منحصر ہوتی ہے۔ وادی کشمیر کی سرسبز چراگاہیں ان کے مال مویشیوں کے لئے بہترین ہوتی ہیں جہاں انہیں اچھی خوراک ملتی ہے۔

اس لئے ہر سال گرمیوں میں یہ لوگ وادی کشمیر کا رُخ کرتے ہیں۔ یہ ہجرت ان کی ثقافت اور روایت کا حصہ ہے۔ یہ لوگ اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے آباؤ اجداد کی طرح ہر سال ہجرت کرتے ہیں۔ ان کے لئے یہ سفر صرف ایک معاشی ضرورت نہیں بلکہ ایک تہذیبی ورثہ بھی ہے جسے وہ نسل در نسل منتقل کرتے آرہے ہیں۔

یہ بھئ پڑھیں:خانہ بدوشوں کو مویشیوں سمیت کشمیر جانے میں دشواریاں

جانہ بدوش طبقہ کے لوگ اپنی مشکلات اور نقصانات کے باوجود اپنی روایت اور ہجرت کو برقرار رکھتے ہیں۔ ان کی مستقل مزاجی اور جفاکشی واقعی قابل ستائش ہے۔ یہ لوگ اپنی محنت اور عزم کی بدولت نہ صرف اپنی معیشت کو مستحکم رکھتے ہیں بلکہ اپنی ثقافت اور روایت کو بھی زندہ رکھتے ہیں۔ ان کا یہ سفر ایک مثال ہے کہ کس طرح مشکلات اور مصائب کا سامنا کر کے بھی اپنی روایت اور ثقافت کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.